مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے یوم مسلح افواج کی مناسبت سے تہران میں حضرت امام خمینی (رہ) کے مزار کے قریب فوج کی ایک عظیم الشان پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج علاقہ میں جاری دہشت گردی کے خلاف بہت بڑی طاقت ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمسایہ ممالک کی امیدیں ایران کی مسلح افواج سے وابستہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی مسلح افواج میں فوج، سپاہ اور رضاکار دستے شامل ہیں۔
ایران میں 22 ستمر مطابق 21 شہریور کو یوم مسلح افواج اور ہفتہ دفاع مقدس منایا جاتا ہے اس دن ملک کے تمام شہروں میں ایران کی مسلح افواج اپنی شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتی ہے۔ اس سلسلے میں سب سے بڑی تقریب تہران میں منعقد ہوتی ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اس تقریب میں ایران کی مسلح افواج کو اسلامی، انسانی ،اخلاقی اور الہی طاقت اور قدرت کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی مسلح افواج اپنے خاص نظم و ضبط ، ایمان اور پیشرفتہ فوجی وسائل کے ساتھ آج ایک عظيم طاقت میں تبدیل ہوگئی ہے اور اپنے ملک اور قوم کا دفاع کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران نے کبھی بھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا لیکن ایران پر حملے کی صورت میں ایران کی مسلح افواج دشمن کو بھر پور اور منہ توڑ جواب دےگی اور مستقبل میں بھی ایران کی مسلح افواج اپنی سرزمین کا بھر پور دفاع کرےگی اور دشمن کے تمام ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دےگی۔
صدرروحانی نے کہا کہ آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران ثابت ہوگیا ہے کہ حملہ آور کون تھا، جارح کون تھا، کون تھا جس نے نہ ایرانی قوم پر رحم کیا اور نہ ہی اپنی قوم پر رحم کیا نہ ہی عراقیوں پر رحم کیا اور نہ ہی کردوں پر رحم کیا اور نہ اپنے ان دوستوں پر رحم کیا جنھوں نے آٹھ سال تک مسلط کردہ جنگ میں اس کی حمایت کی تھی۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ صدام معدوم نے نہ ایران پر رحم کیا،نہ کردوں پر رحم کیا نہ خود عراقی قوم پر رحم کیا اور نہ ہی اپنے کویتی دوستوں پر رحم کیا جنھوں نے آٹھ سال تک صدام معدوم کی بھر پور حمایت کی تھی۔ صدر نے کہا کہ اللہ تعالی نے ایرانی قوم کو استقامت ، پائداری اور انسانیت کی ہمدردی کی بدولت عزت و سرافرازی عطا کی ہے اور آج ایران دنیا میں ایک عظيم اور انسان دوست ملک بن کر ابھر رہا ہے اور یہ سب کچھ شہداء اور جانبازوں کی قربانیوں کے نتیجے میں حاصل ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ