24 اکتوبر، 2025، 12:23 PM

امریکی الزامات بے بنیاد، صہیونی جارحیت اور امریکی مداخلت خطے میں عدم استحکام کی اصل وجہ ہے، ایران

امریکی الزامات بے بنیاد، صہیونی جارحیت اور امریکی مداخلت خطے میں عدم استحکام کی اصل وجہ ہے، ایران

اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے امریکی مداخلت اور صہیونی حکومت کی جارحیت کو خطے میں عدم استحکام کی وجہ قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے واشنگٹن کی جانب سے تہران پر علاقائی ممالک کے امور میں مداخلت کے حالیہ الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے امریکی نمائندے مائیکل والٹز کی جانب سے سلامتی کونسل میں لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی اصولوں پر مبنی ہے، جن میں دیگر ممالک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، عدم مداخلت اور حسنِ ہمسائیگی شامل ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ خطے میں تنازعات اور عدم استحکام کی اصل وجہ امریکہ کی غیر قانونی فوجی موجودگی اور اس کے تخریبی اقدامات ہیں۔

ایروانی نے کہا کہ ایرانی پراکسیز کا جھوٹا بیانیہ دراصل عالمی توجہ کو اصل مسئلے یعنی امریکہ اور اسرائیلی حکومت کی غیر مشروط حمایت سے ہٹانے کے لیے گھڑا گیا ہے۔ امریکہ نے بارہا سلامتی کونسل کے مینڈیٹ میں رکاوٹ ڈال کر خود کو اسرائیل کے جرائم میں شریک بنا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نہ صرف خطے بلکہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ نے غزہ میں 68,000 سے زائد فلسطینیوں کی جان لے لی ہے، جب کہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔

انہوں نے قابض صہیونی افواج کی جانب سے غزہ کے بنیادی ڈھانچے بشمول اسپتالوں اور اسکولوں پر منظم بمباری کی شدید مذمت کی، جس کے نتیجے میں پورا علاقہ تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ یہ مظالم بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جن میں دانستہ جارحیت، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا اور غیر قانونی ناکہ بندی شامل ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیا، جس میں اسرائیل کو انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں پر حملوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا، جن کے نتیجے میں متعدد اقوام متحدہ کے اہلکار جاں بحق ہوئے۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ اسرائیل پورے خطے میں جارحانہ اقدامات کررہا ہے، جن میں شام پر فضائی حملے، لبنان کے خلاف فوجی کارروائیاں اور جولان کی پہاڑیوں پر قبضہ شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایران پر بھی بلااشتعال حملے کیے، جن میں عام شہری شہید ہوئے۔

ایروانی نے سلامتی کونسل سے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے کی خاموشی اسرائیلی مظالم میں شراکت داری کے مترادف ہے۔

انہوں نے جنگی جرائم پر احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی انصاف تب ہی ممکن ہے جب ان جرائم کے مرتکب افراد کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے۔

News ID 1936096

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha