23 ستمبر، 2025، 3:41 PM

حزب اللہ کا سعودی عرب کو پیغام طاقت، حکمت اور بصیرت سے بھرپور تھا، لبنانی تجزیہ کار

حزب اللہ کا سعودی عرب کو پیغام طاقت، حکمت اور بصیرت سے بھرپور تھا، لبنانی تجزیہ کار

لبنانی تجزیہ کار نے کہا کہ شیخ نعیم قاسم نے سعودی عرب کو قطر جیسے انجام سے انتباہ کرتے ہوئے طاقت، بصیرت اور حکمت سے بھرپور پیغام دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد مشرق وسطی کی صورتحال میں حیرتناک تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ صہیونی حکومت اور امریکہ پر بداعتمادی کی فضا قائم ہونے کے بعد عرب ممالک باہمی تعاون اور اتحاد کے ساتھ بیرونی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا شروع کیا ہے۔

مقاومتی بلاک نے حسب سابق اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے عرب اور مسلمان ممالک سے امریکہ اور صہیونی حکومت کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے گذشتہ دنوں اپنے خطاب میں سعودی عرب کو موجودہ حالات کے پیش نظر پیشکش کی تھی جس کو خطے میں وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی ہے۔

سیاسی تجزیہ کار نضال عیسی نے حزب اللہ کے نائب سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کے حالیہ خطاب میں سعودی عرب کے لیے دیے گئے پیغام کو طاقت اور بصیرت سے بھرپور مؤقف سے تعبیر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ نعیم قاسم کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کی تجویز بعض ممالک کے لیے ناقابل برداشت ثابت ہوئی ہے۔ اکثر سیاستدان اور ممالک اس قسم کی پیشکش نہیں کرتے کیونکہ وہ امریکہ کے ساتھ مل کر مزاحمتی قوتوں کے خلاف صف آرا ہیں۔

نضال عیسی نے واضح کیا کہ نعیم قاسم کا پیغام دراصل ایک سیاسی انتباہ تھا، جس میں اشارہ دیا گیا کہ قطر کے خلاف جو کچھ ہوا، وہی عربستان کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔ شیخ نعیم قاسم کا خطاب طاقت اور بصیرت کا مظہر تھا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل لبنانی روزنامہ البناء نے اپنی رپورٹ میں شیخ نعیم قاسم کی جانب سے سعودی عرب کو مذاکرات کی دعوت کو ایک اہم پیشرفت قرار دیا تھا۔ رپورٹ میں خاص طور پر اس حصے کو نمایاں کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ قطر پر حملے کے بعد حالات پہلے جیسے نہیں رہے، اور "گریٹر اسرائیل" کا منصوبہ سب کو نشانہ بنا رہا ہے۔ کوئی بھی اس کے اثرات سے محفوظ نہیں۔

News ID 1935518

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha