مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ خطے میں غیر ملکی طاقتوں، بالخصوص امریکہ کی موجودگی خطے کے ممالک کے لیے سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہے۔
تہران میں آرمینیا کی سلامتی کونسل کے سیکریٹری آرمین گریگوریان سے ملاقات کے دوران جنرل موسوی نے کہا کہ ایران ہمیشہ سے خطے میں امن و استحکام کا خواہاں رہا ہے۔ آرمینیا و آذربائیجان کے درمیان امن معاہدہ خطے کی سلامتی کے لیے مثبت قدم ہوگا۔
ملاقات کے دوران آرمین گریگوریان نے ایران اور آرمینیا کے تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان بنیادوں کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے 8 اگست کو دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں اور آرمینیا کے "کراس روڈز آف پیس" منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے خاص طور پر سیونیک راہداری کے بارے میں کہا کہ اس معاملے میں آرمینیا اپنی قومی خودمختاری کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور ایران کے ساتھ تعلقات پر اس کے منفی اثرات کو روکنے کی کوشش کرے گا۔
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایران اور آرمینیا کو سلامتی اور تعاون کے شعبوں میں مزید پیشرفت کرنی چاہیے۔
آپ کا تبصرہ