2 اکتوبر، 2023، 7:39 AM

خطے کے جغرافیے میں کسی بھی قسم تبدیلی سے سکیورٹی بحران پیدا ہوگا، جنرل احمدیان

خطے کے جغرافیے میں کسی بھی قسم تبدیلی سے سکیورٹی بحران پیدا ہوگا، جنرل احمدیان

ایران کے اعلیٰ سیکورٹی عہدیدار نے قفقاز کے علاقے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے فریقین کی جانب سے کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے خطے کے جغرافیہ میں ہونے والی تبدیلیوں کے خطرات سے خبردار کیا۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آرمینیا کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری آرمین گریگوریان نے اتوار کے روز تہران میں ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری جنرل علی اکبر احمدیان سے ملاقات کی۔ 

اس ملاقات میں جنرل احمدیان نے قفقاز کے علاقے کی تازہ ترین صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا "خطے کے جغرافیے میں کوئی بھی تبدیلی عدم تحفظ اور عدم استحکام لانے کے ساتھ  بحران کا سبب بنتی ہے۔

جنرل احمدیان نے پڑوسیوں کے ساتھ تعاون اور تعامل کو فروغ دینے اور کسی بھی کشیدگی اور تنازع سے پاک خطے کی تشکیل میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی اور اٹل پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے مزید کہا کہ علاقے کے ممالک کے درمیان شفاف اور تعمیری مذاکرات ہی سلامتی، متوازن ترقی اور خوشحالی کی بنیاد ہے۔" 

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ خطے کے ممالک کے درمیان تنازعات کے حل کے لئے اجلاس منعقد  کرنے کے لیے تیار ہے۔ 

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور آرمینیا کے درمیان اقتصادی روابط اور تعاون کو تیز کرنے اور دوطرفہ تجارتی تبادلوں میں اضافے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام شعبوں میں تعلقات کی سطح کو بڑھانے کے لیے ایران کی تیاری کا اعلان کیا۔

 آرمینیا کی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کی ہمہ گیر ترقی کے لیے اپنے ملک کی آمادگی کا اعلان کیا۔ گریگوریان نے قفقاز کے علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موثر کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے جاری رکھنے پر زور دیا۔ 

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور صنعتی منصوبوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ممکنہ حد ان پر جلد از جلد عملدرآمد  کی تاکید کی۔

News ID 1919121

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha