مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور بیلاروس نے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ بیلاروس کے موقع پر مختلف شعبوں میں 12 تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدے سیاست، بین الاقوامی قانون، سیاحت، فنون، میڈیا، صحت، دواسازی، صنعت، ماحولیات، آزاد و خصوصی اقتصادی زونز اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں کیے گئے۔
اس موقع پر دونوں ملکوں کے صدور نے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا۔
صدر پزشکیان نے بدھ کو منسک میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں ایرانی صدر نے امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی یکطرفہ پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ رویہ ایران اور بیلاروس دونوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ مغربی ممالک، بالخصوص امریکہ، اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، تاہم تہران اور منسک پر اعتماد ہیں کہ سنجیدہ تعاون کے ذریعے پابندیوں اور چیلنجز کا مؤثر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
پزشکیان نے دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور بیلاروس علاقائی و عالمی معاملات پر یکساں مؤقف رکھتے ہیں اور یوریشین اکنامک یونین (EAEU)، شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے فورمز پر تعمیری تعاون کر رہے ہیں۔
دوسری جانب بیلاروسی صدر لوکاشینکو نے ایرانی صدر اور ان کے وفد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اگرچہ یہ دورہ تاخیر کا شکار ہوا مگر اس کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔
انہوں نے ایران کو بیلاروس کا قابل اعتماد دوست قرار دیا اور تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ