20 اگست، 2025، 3:17 PM

پاکستانی صحافی کی مہر نیوز سے گفتگو:

اربعین مظلوموں کی ایک توانا آواز بن کر سامنے آيا ہے

اربعین مظلوموں کی ایک توانا آواز بن کر سامنے آيا ہے

توقیر کھرل نے کہا کہ نجف سے کربلا تک کا یہ سفر محض زیارت نہیں بلکہ استکبار سے عوام کا اظہار نفرت، مظلوموں کی توانا آواز اور اسلامی طرز زندگی کا جیتا جاگتا نمونہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی، دینی ڈیسک: ہر گزرتے سال کے ساتھ اربعین حسینی کی رونق میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک سے زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے اربعین کے دوران نجف اشرف سے کربلائے معلی تک پیدل مارچ میں حصہ لیتے ہیں۔ مختلف ممالک، مختلف ذات اور مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے اس سفر میں ہمدلی اور یکجہتی کے ساتھ چلتے ہیں۔ عراق کے مومنین مارچ کے شرکاء کی خدمت میں اپنا سب کچھ قربان کرتے ہیں۔ زائرین کی باہمی ہمدردی اور عراقیوں کی قربانی نے باہر کی دنیا میں رہنے والوں کو بھی اپنی جانب متوجہ کرایا ہے۔ 

مہر نیوز نے پاکستان سے آنے والے صحافی توقیر کھرل سے اربعین مشی کے حوالے سے گفتگو کی ہے جو قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی ہے:

مہر نیوز: اربعین مارچ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟

توقیر کھرل: 2 کروڑ 11 لاکھ زائرین نجف سے کربلا پیدل پہنچ چکے ہیں۔ جب ہم کربلا یا نجف آتے ہیں تو ہم اپنی اساس سے جڑ جاتے ہیں۔ یہ جتنے سلاسل، مکاتب اور مذاہب ہیں، ان سب کو چھوڑ کر ہمارا ایک ہی رنگ ہوتا ہے۔ وہ ہے امام حسین کا رنگ۔ اربعین کا جو سب سے بڑا پیغام ہے وہ اتحاد کا ہے۔ امام زمان علیہ السلام کے ظہور کی جو ایک جھلک ہے اور وہ اربعین ہے۔

 مہر نیوز: اربعین کی مشی کے دوران مقاومتی محاذ کے حوالے سے جو فعالیتیں آپ نے دیکھی ہیں ان کے حوالے سے کیا کہیں گے؟

توقیر کھرل: میں نے مختلف مواقع پہ دیکھا کہ فلسطین اور مقاومت کی حمایت میں بہت سارے مواکب لگائے ہیں یہ صرف ایک ملک کی طرف سے نہیں بلکہ بہت سارے ممالک ہیں اور ایک لاکھ مواکب ہیں۔ سفر کے دوران میں نجف اور کربلا کے درمیان مواکب میں عوام کی طرف سے استکبار کے خلاف نفرت اور مقاومت کی حمایت میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر بھی مختلف ویڈیوز وائرل ہوئیں جس میں لوگ مخصوص انداز میں اشارہ کرکے اسرائیل کو ایران کے حملوں کی یاد دلارہے تھے۔ 

یہ سارا ظاہر کرتا ہے کہ اب لوگوں کے اندر استعمار دشمنی میں اضافہ ہوا لوگوں کے سامنے جو خوف تھا وہ ختم ہوگیا ہے اور جو اسلام کی جو ایک جو طرز زندگی وہ اس اربعین سے ایک بہترین مثال سامنے آتی ہے۔ مغربی زندگی کے مقابلے میں اسلام جو طرز زندگی پیش کرتا ہے وہ اس اربعین کے مارچ بالکل واضح و روشن ہوکر سامنے آتا ہے۔ اربعین مظلوموں کی ایک توانا آواز بن کر سامنے آيا ہے۔

مہر نیوز: مشی اور زیارات کے دوران رپورٹنگ کرتے ہوئے آپ نے کیا محسوس کیا؟

توقیر کھرل: اربعین مشی میں پوری دنیا سے لوگ آئے تھے۔ اس نفسا نفسی کے دور میں لوگ ایک خاص نظم و ضبط کے ساتھ جارہے تھے۔ عراقیوں کی سب سے بہترین چیز ان کی خدمت تھی۔ ان کی خدمت بے مثال تھی۔ مشی کے دوران لوگ ایک ہی مرکز کی طرف متوجہ ہوکر جارہے تھے۔ یہ سب امام زمان علیہ السلام کے ظہور کی ایک جھلک ہے۔ یہ مناظر میرے لئے حیران کن اور بہت ہی یادگار لمحات تھے۔

News ID 1934923

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha