18 جولائی، 2025، 11:51 AM

اسرائیل کو نہ روکا گیا تو پورے خطے اور دنیا کو جنگ کی آگ میں دھکیل دے گا، ترک صدر

اسرائیل کو نہ روکا گیا تو پورے خطے اور دنیا کو جنگ کی آگ میں دھکیل دے گا، ترک صدر

ترک صدر رجب طیب اردوغان نے کہا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے، جو کسی قانون یا ضابطے کو نہیں مانتی اور اگر اس کے مظالم کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو یہ نہ صرف پورے خطے بلکہ دنیا کو بھی جنگ میں دھکیل دے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے، جو کسی قانون یا ضابطے کو نہیں مانتی اور اگر اس کے مظالم کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو یہ نہ صرف پورے خطے بلکہ دنیا کو بھی جنگ میں دھکیل دے گی۔

ترک صدر نے ان خیالات کا اظہار کابینہ اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک ظالم اور بے اصول ریاست ہے جو کھلم کھلا دہشت گردی کر رہا ہے۔ اس کا رویہ نہایت ہی گستاخانہ اور جارحانہ ہے۔

اردوان نے کہا کہ اسرائیل علاقے کو خون، افراتفری اور بدامنی میں جھونکنے کی مکمل کوشش کر رہا ہے۔ اس نے لبنان، یمن اور ایران پر حملے کیے، عام شہریوں کو قتل کیا اور غیر فوجی علاقوں کو بمباری کا نشانہ بنایا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل نے دروزی کمیونٹی کو بہانہ بنا کر شام میں بھی اپنی بربریت کا دائرہ وسیع کرنے کی کوشش کی ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت اس وقت خطے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اور اگر اسے فوری طور پر نہ روکا گیا تو یہ دنیا بھر میں جنگ اور تباہی کی آگ لگا سکتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ترکی شام کی علاقائی سالمیت، وحدت اور کثیرالسانی و کثیرالمذہبی شناخت کا مکمل حامی ہے۔ ہم کل بھی شام کی تقسیم کے خلاف تھے، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ جو لوگ شام کے شمال اور جنوب میں علیحدہ راہداری بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، ان کے خواب چکناچور ہوں گے۔

رجب طیب اردوان نے کہا کہ جو اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہو رہے ہیں، وہ جلد ہی سمجھ جائیں گے کہ وہ ایک بہت بڑی غلطی کر رہے ہیں۔ ہماری سب سے بڑی خواہش ہے کہ شام کے تمام شہری، چاہے وہ عرب ہوں، ترکمان، کرد، مسیحی، سنی، علوی یا دروزی، سب امن کے ساتھ رہیں۔

آخر میں اردوان نے الجولانی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہ شام کے مسائل پر قابو پا لیں گے۔

News ID 1934337

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha