مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے شام پر حالیہ حملوں کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں زیادہ تر رکن ممالک نے اسرائیلی جارحیت کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
شام کے مستقل نمائندے قصی ضحاک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی جارحیت اور قبضے کو ختم کرے۔ ان حملوں کی تکرار روکنا لازم ہے، کیونکہ یہ واضح طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ایران کے نمائندے محمد سعید ایروانی نے اجلاس میں کہا کہ ہم شام پر اسرائیل کے وسیع حملوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں اور شام کی خودمختاری، اتحاد اور ارضی سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر کبھی جواب دہ نہیں ٹھہرتا، اسی لیے مسلسل اپنی جارحانہ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس موقع پر چین کے نمائندے نے کہا کہ ہم دمشق، سویدا، درعا اور سرکاری اداروں پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملے شام کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، اور اسرائیل کو فوری طور پر ان حملوں کو روکنا چاہیے۔
پاکستانی نمائندے نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اسرائیل کے دمشق، درعا اور سویدا پر فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہیں، یہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور شام کی ارضی سالمیت کے خلاف کھلی جارحیت ہے۔
عرب ممالک کی نمائندگی کرنے والے مندوب نے کہا کہ اسرائیل کا شام میں بار بار مداخلت کرنا اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو کچھ اسرائیلی حکومت شام میں کر رہی ہے وہ درندگی ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
آپ کا تبصرہ