مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں کینسر کے علاج کے لیے الیکٹرو پوریشن (ECT) ڈیوائس کی پہلی پروڈکشن لائن کی نقاب کشائی کی تقریب آج تہران یونیورسٹی کے ریکٹر حسین امید اور تہران یونیورسٹی کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے سربراہ علی اسدی کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔
تہران یونیورسٹی کے سائنس اور ٹیکنالوجی پارک میں واقع "پیشرو فناوران درمان پارس" کمپنی کے ماہرین نے ایران میں الیکٹروپوریشن (ECT) آلات کی پہلی قومی پروڈکشن لائن شروع کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
پہلے مقامی الیکٹرو کیموتھراپی ایبلیشن سسٹم کی پروڈکشن لائن (کینسر کے ٹیومر کے ٹارگٹڈ علاج کا ایک نیا طریقہ) ایک کامیابی ہے جو مقامی تکنیکی علم پر انحصار کرتے ہوئے بین الاقوامی معیار کے آلات تیار کرتی ہے۔
اس پروڈکشن لائن کے آغاز کے ساتھ ہی ایران برطانیہ اور اٹلی کے ساتھ ساتھ ایشیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جو اس نئی ٹیکنالوجی کی تیاری میں کامیاب ہو گیا ہے۔
الیکٹروپوریشن ڈیوائس کینسر کے خلیوں کی پارگمیتا کو بڑھانے اور کینسر مخالف ادویات کی تاثیر کو نمایاں طور پر بڑھانے کے لیے برقی دالوں کا استعمال کرتی ہے۔
الیکٹروپوریشن (ECT) نے پہلے ہی کینسر کی کئی اقسام بشمول جلد کے کینسر (SCC)، میلانوما، اور چھاتی کے کینسر کے علاج میں نمایاں نتائج دکھائے ہیں اور اب تک ایک ہزار سے زائد مریضوں کا اس طریقہ سے علاج کیا جا چکا ہے اور یہ طبی اور انسانی جہتوں پر گہرے اثرات کے ساتھ ایک قابل قدر کامیابی سمجھی جاتی ہے۔
یہ نئی ٹیکنالوجی مقامی مہارت اور بین الاقوامی معیارات پر بھروسہ کرتے ہوئے ملکی ماہرین کی طرف سے ڈیزائن اور تیار کی گئی ہے، اور اسے کینسر کے ٹارگٹڈ علاج کے شعبے میں ایک امید افزا پیشرفت سمجھا جاتا ہے۔
تہران یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے فیکلٹی ممبر محمد عبدالاحد نے اس تقریب میں سائنسدانوں کے کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا: "جدید طب کے آغاز سے ہی لوگوں کی سائنسی خدمات کی کوئی حد نہیں رہی ہے اور اس شعبے میں ماہرینِ ٹیکنالوجی خاص احترام کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کینسر کے علاج کے جدید طریقوں میں دوسرے ممالک کی پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: "ماضی میں ایران کو یہ ٹیکنالوجیز اٹلی جیسے ممالک سے درآمد کرنا پڑتی تھی لیکن آج الیکٹرو کیموتھراپی کے نظام کی ترقی کے ساتھ، ہم دوسرے ترقی یافتہ ممالک کے ساتھ قدم ملا کر آگے بڑھ رہے ہیں جو کہ خوش آئند اور قابل ستائش ہے۔
آپ کا تبصرہ