21 اپریل، 2025، 3:20 PM

پابندیوں کا خاتمہ ہمارا بنیادی مطالبہ، عراقچی کل چین روانہ ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

پابندیوں کا خاتمہ ہمارا بنیادی مطالبہ، عراقچی کل چین روانہ ہوں گے، ایرانی وزارت خارجہ

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے عراقچی کے دورہ چین کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ ہمارا بنیادی مطالبہ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ ایران پر گذشتہ کئی دہائیوں سے ظالمانہ اور غیر منصفانہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں جن کا خاتمہ ہمارا بنیادی مطالبہ ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ نے روس اور اٹلی کے اہم دورے کیے جبکہ کل وہ چین روانہ ہوں گے۔ وزیر خارجہ کا یہ سفر پہلے سے طے شدہ تھا جس کا ایک اہم مقصد ایران اور چین کے درمیان دوطرفہ معاہدوں پر عملدرآمد کی پیروی کرنا ہے، تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔ دورے کے دوران چین کی قیادت سے ایران-امریکہ بالواسطہ مذاکرات کی تازہ صورتحال پر مشاورت کی جائے گی اور انہیں حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

ترجمان نے بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران پر گزشتہ دہائیوں میں غیرقانونی، ظالمانہ پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ہم ماضی میں جوہری پروگرام پر مذاکرات کرچکے ہیں۔ ہر مذاکرات کی بنیادی شرط یہی ہے کہ ان ناجائز پابندیوں کا خاتمہ کیا جائے تاکہ ایران اپنی معاشی، تجارتی اور بینکاری سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کا محور جوہری معاملہ اور پابندیوں کا خاتمہ ہے۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ دوسری جانب سے بھی خلوص نیت کا مظاہرہ کیا جائے گا۔مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں ہم چاہتے ہیں کہ اس کا تسلسل برقرار رہے اور فریقین اپنے وعدوں پر سنجیدگی سے عمل کریں۔

بقائی نے مذاکرات کے مقام پر اٹھنے والے اعتراضات کو غیر اہم قرار دیا اور بتایا کہ عمان نے میزبانی کے تحت تجویز دی تھی کہ آئندہ مرحلہ مسقط کے بجائے کسی اور مقام پر ہو، جس پر ایران کو کوئی اعتراض نہیں۔ مذاکرات جب کسی اور ملک میں ہوں تو مختلف انتظامات درکار ہوتے ہیں، اور عمان کی تجویز پر ہی اگلے دور کا تعین کیا گیا۔ اگلا اجلاس مسقط میں ہی ہوگا جہاں فنی ٹیمیں اور اعلیٰ مذاکرات کار شریک ہوں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ مذاکرات کی تفصیلات کے حوالے سے جو خبریں گردش کررہی ہیں، وہ محض قیاس آرائیاں ہیں لہذا فی الحال ان پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہے۔ ہم ابھی ایک طویل راستے کے ابتدائی مرحلے میں ہیں۔

بقائی نے کہا کہ ایران خطے کے ممالک سے خوشگوار ہمسائیگی کے اصولوں پر روابط چاہتا ہے۔ ریاض سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مشاورت جاری ہے۔ خطے کے ممالک کے ساتھ علاقائی حالات پر بات چیت ضروری ہے تاکہ مثبت رجحانات اور ہماہنگی کو فروغ دیا جاسکے۔

News ID 1932055

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha