30 دسمبر، 2024، 12:36 PM

مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ (قسط 2)

شہید سلیمانی کا علاقائی اور عالمی سلامتی میں اہم کردار؛ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا امریکی جھوٹ بے نقاب

شہید سلیمانی کا علاقائی اور عالمی سلامتی میں اہم کردار؛ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا امریکی جھوٹ بے نقاب

شہید قاسم سلیمانی نے ایک فوجی حکمت عملی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حقیقی ہیرو کے طور پر، امریکہ کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے جھوٹے دعووں کو برملا کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک، الناز رحمت نژاد: اسلامی نقلاب کے آغاز سے ہی امام راحل کے عالمی پیغامات میں خطے کے مسلمان عوام کی آزادی، بیرونی قوتوں کو نکال باہر کرنا اور ناامنی کا خاتمہ جیسے مسائل سرفہرست رہے ہیں۔

شہید قاسم سلیمانی امام خمینی (رح) اور رہبر معظم کے مکتب کے پروردہ ایک مقبول جنگی کمانڈر تھے۔

وہ جانتے تھے کہ ایک علاقائی عوامی طاقت ہی خطے کے امن و سلامتی کی ضامن ہو سکتی ہے جو ان بیرونی قوتوں کے  چیلنجوں پر قابو پا کر ناامنی کے خلاف لڑ سکتی ہے۔

جنرل سلیمانی دنیا کے پہلے فوجی کمانڈر تھے جنہوں نے شام اور عراق کی حکومتوں کی درخواست پر خطرناک جنگی میدانوں میں کود کر اپنی عسکری صلاحیتوں سے خطے کی قوموں میں ہم آہنگی اور اتحاد پیدا کیا۔

انہوں نے بہت سے ممالک میں مزاحمتی محور کو متحرک کیا اور ایک نیا حریف نظام تیار کرنے میں کامیاب ہوئے جو خطے میں امریکیوں کی شکست کا باعث بنا۔ 

انہوں نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے حمایت یافتہ تکفیری دہشت گردوں کی بساط لپیٹ کر، موصل اور عراق کو آزاد کروایا اور داعش کا خاتمہ کر کے خطے کی اقوام اور حکومتوں کے لئے سب سے بڑی خدمت انجام دی۔

رہبر معظم انقلاب کے مطابق قاسم سلیمانی "مزاحمت کا بین الاقوامی چہرہ" تھے۔ شہید کی برسی کی آمد پر عالمی یوم مزاحمت کے حوالے سے "خطے اور دنیا کی سلامتی میں جنرل سلیمانی کا کردار" کے عنوان سے مسائل کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جنرل سلیمانی کی مذہب و مسلک سے قطع نظر مزاحمتی تحریکوں کی حمایت 

جنرل قاسم سلیمانی اپنے دینی اور انقلابی فرائض کے حوالے سے بصیرت اور گہری دور اندیشی کے ساتھ اسلامی انقلاب کے اہداف کو حاصل کرنے اور ظلم کے خلاف میدان میں اترے۔ 

عالمی استکبار نے مغربی ایشیا کے اہم خطے پر غلبہ حاصل کیا تھا، لہذا ظالم کے خلاف مظلوم کے دفاع اور امریکی تسلط اور غاصب صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کی حمایت کی راہ میں شہید کے لئے قومیت، جنس، نسل، مذہب اور مسلک کی کوئی اہمیت نہیں تھی۔

 خطے کے امن و استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جنرل سلیمانی کا کردار غیر معمولی طور پر نمایاں ہے، ذیل میں بعض پہلووں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ 

یمنی راکٹوں نے صیہونیوں کا جینا دوبھر کر دیا، شہید سلیمانی کا غیر معمولی کردار

شہید قاسم سلیمانی، امن کے معمار اور دہشت گردی کے خلاف معرکے کے فاتح جنرل

شہید سلیمانی کا علاقائی اور عالمی سلامتی میں اہم کردار؛ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا امریکی جھوٹ بے نقاب

حاج قاسم؛ داعش اور تکفیری گروہوں کے خلاف جنگ کا مرکزی کردار

شہید سلیمانی نے نسل اور مذہب سے بالاتر ہوکر انسانی وقار کے تحفظ پر زور دیا۔ انہوں نے تکفیری گروہوں کے جرائم کے خلاف عراق اور شام میں مذہبی اور نسلی اقلیتوں بشمول ایزدیوں اور عیسائیوں کی بھرپور حمایت کی۔

دوست اور دشمن سب تسلیم کرتے ہیں کہ شہید قاسم سلیمانی داعش اور تکفیری گروہوں کے خلاف جنگ کے حقیقی ہیرو ہیں اور انہوں نے ہی داعش کے ناسور کے خلاف عراقی اور شامی قوموں کی حمایت اور دونوں ممالک کو زوال سے بچانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔

شہید سلیمانی کا علاقائی اور عالمی سلامتی میں اہم کردار؛ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا امریکی جھوٹ بے نقاب

  ایرانی کلیمیوں کے مذہبی رہنما یونس حمامی لالہ زار نے کہا: جنرل سلیمانی کی مدد صرف ان کے ہم مذہبوں اور ہم وطنوں تک محدود نہیں تھی، انہوں نے مظلوموں کے دفاع میں خود کو ایران تک محدود نہیں رکھا اور خطے کے تمام مظلوموں کا دفاع کیا۔  ایک ایسے وقت میں جب عراق میں آشوریوں، عیسائیوں اور ایزدیوں کو دہشت گردوں نے گھیر لیا تھا اور یورپ اور امریکہ میں عیسائیت کے پیروکار بھی ان کے دفاع کے لیے کھڑے نہیں ہوئے تھے۔ یہ جنرل سلیمانی ہی تھے جنہوں نے بہادری سے دیگر مذاہب اور قومیتوں کا دفاع کیا۔ 

 شہید سلیمانی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے امریکی دعووں کا جھوٹ برملا کیا

جنرل سلیمانی کی کوششوں نے داعش جیسے عفریت کا راستہ روکا جس کا مقصد عراق اور شام بلکہ خطے کے دیگر ممالک پر خلافت کے نام پر اسلام مخالف حکومت تشکیل دینا تھا۔ 

 انہوں نے ایک عسکری حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حقیقی ہیرو کی حیثیت سے  امریکہ کے جھوٹے دعووں کو آشکار کیا اور مغربی ایشیا میں امریکہ کی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے امریکی ساختہ دہشت گرد گروہ داعش کو شکست دی۔

  نیوز ویک؛ جنرل سلیمانی اعلی پائے کے عسکری دماغ تھے

امریکی میگزین نیوز ویک کے مضمون میں جنرل سلیمانی اور ان کے اتحادیوں کی شام اور بغداد میں داعش کو شکست دینے کی سرگرمیوں پر بات کی گئی ہے۔ 

اس میگزین نے جنرل سلیمانی کو ایک "عسکری دماغ" اور "غیر معمولی اسٹریٹجک انتظامی صلاحیت کے حامل اعلیٰ کمانڈر" کے طور پر بیان کیا۔ 

شہید سلیمانی کا علاقائی اور عالمی سلامتی میں اہم کردار؛ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا امریکی جھوٹ بے نقاب

نیوز ویک کا دعویٰ ہے کہ داعش کے خلاف جنگ کے دوران قاسم سلیمانی کی کامیابی در اصل مرد میدان کے طور پر اپنی موجودگی ظاہر کرنا تھی۔

 22 ستمبر 2013 کو نیویارکر میگزین میں جنرل سلیمانی کی زندگی کے بارے میں "کمانڈر آف دی شیڈو" کے عنوان سے مشرق وسطیٰ کی شکل کو ایران کے حق میں بدلنے میں ان کے کردار کا ذکر کیا گیا ہے۔

داعش کا خاتمہ اور ایک محفوظ دنیا   کا تحفہ

جنرل سلیمانی نے داعش کے ڈھانچے پر کاری ضرب لگائی، جن میں داعش کے کئی دہشت گرد گروپوں کو یورپی ممالک جیسے جرمنی، فرانس اور بیلجیئم بھیجنے کے منصوبوں کو ناکام بنانا بھی شامل ہے۔

 یورپ کے کئی عسکری اور سیاسی حکام نے جنرل سلیمانی کی شہادت کے بعد ان کے اس عظیم کردار کا اعتراف کیا اور یورپ میں بعض قدردان مبصرین نے اس کا اظہار مختلف شکلوں میں کیا۔

News ID 1929184

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha