17 نومبر، 2024، 7:06 PM

ایران نے زیر سمندر 2000 میٹر تک کھوج لگانے کی ٹیکنالوجی دریافت کرلی

ایران نے زیر سمندر 2000 میٹر تک کھوج لگانے کی ٹیکنالوجی دریافت کرلی

ایران نے سمندر کے اندر 2000 میٹر تک چیزوں کی کھوج لگانے کی ٹیکنالوجی دریافت کرلی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی قومی ادارہ برائے بحری و فضائی تحقیقات نے سمندر میں تحقیقات اور اندازہ گیری کے حوالے سے اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ ادارے کے اہلکار مرتضی توکلی نے کہا کہ ملک کے شمالی اور جنوبی سمندروں میں تحقیقاتی کاموں پر کثیر سرمایہ خرچ ہوتا ہے۔ ادارے نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے بحری اور فضائی تحقیقاتی شعبے میں اہم کارنامے انجام دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سمندری امور میں ترقی اور سمندری محور پر تجارت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ مختلف ادارے اس حوالے سے فعالیت کررہے ہیں۔ اگر ان اداروں کے درمیان تعاون اور ہماہنگی بڑھ جائے تو اہم پیشرفت اور کامیابی مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندری اور فضائی تحقیقات کے حوالے سے ایک وسیع ادارے کی ضرورت کافی محسوس کی جاتی ہے چنانچہ رہبر معظم نے فرمایا کہ سمندری معیشت کی اہمیت خشکی پر استوار معیشت سے دوہری اہمیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سمندر میں اشیاء کی نقل و حمل خشکی کی نسبت سستی ہے۔ سمندری خوراک غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سال سمندری کے اندر 2120 میٹر کی گہرائی تک تحقیقاتی کام انجام دینے کی صلاحیت حاصل کرلی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی دنیا میں صرف 14 ممالک کے پاس ہے۔ یہ ٹیکنالوجی ملکی سطح پر تیار شدہ ہے۔

News ID 1928180

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha