مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے علاقائی تعاون فورم 3+3 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے استنبول کے دورے کے دوران ترکی کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
انہوں نے جمعہ کو صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ ملاقات کے دوران تہران اور انقرہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور خطے کی تازہ ترین صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
عراقچی نے علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے اور دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی، اقتصادی، سیاحت کے شعبوں اور دہشت گردی سے نمٹنے کی مشترکہ کوششوں میں توسیع پر زور دیا۔
انہوں نے تاکید کی کہ ایران اور ترکی خطے اور عالم اسلام کے دو بڑے اور موئثر پڑوسیوں کی حیثیت سے صیہونی حکومت کی جارحیتوں سے خطے کی سلامتی اور استحکام کو درپیش سنگین خطرات کے بارے میں متفقہ رائے رکھتے ہیں اور عالمی برادری سے غزہ اور لبنان میں صیہونی رجیم کے ہاتھوں جاری نسل کشی کی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے خطے کے مؤثر ممالک بالخصوص ایران اور ترکی کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے اسرائیلی رجیم کی جنگی جارحیت کو روکنے کے لئے فوری اقدامات پر عمل درآمد پر بھی زور دیا۔
اس ملاقات میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اسرائیلی حکومت کی نسل کشی اور جنگی جرائم کو روکنے کے لیے خطے کے دو اہم ممالک کی حیثیت سے ایران اور ترکی کے درمیان سنجیدہ اور قریبی تعاون کو ضروری قرار دیا۔
اردگان نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ترکی کے سنجیدہ عزم کا اظہار کرتے ہوئے بعض شعبوں میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر بھی زور دیا۔
آپ کا تبصرہ