مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ امریکی پولیس اور سکیورٹی فورسز نے ملک کی جامعات میں طلباء کے احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 1700 طلباء کو گرفتار کیا ہے۔
امریکہ میں پچھلے دو ہفتوں سے فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے خلاف مختلف یونیورسٹیوں میں طلبا کے مظاہروں کا آغاز ہوا تھا اور امریکی پولیس اور سیکورٹی فورسز کے شدید جبر و تشدد کے باوجود یہ احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور دنیا کے دیگر ممالک میں بھی امریکی طلبہ کے اس احتجاج کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے۔
کچھ دیر پہلے ’’سی این این‘‘ نیوز چینل نے بتایا تھا کہ امریکی پولیس اور سکیورٹی فورسز نے ٹیکساس کے طلبہ کے اجتماع اور مظاہرے پر حملہ کر کے 18 طلبہ کو برح طرح تسدد کا نشانہ بنا کر گرفتار کرلیا۔
غزہ کے فلسطینی عوام کی حمایت میں امریکہ میں لاس اینجلس سے نیویارک تک صیہونی حکومت کے خلاف طلباء کے احتجاج کے بڑھنے کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے خلاف نئی لہر نے دنیا میں بھونچال مچا دیا جب کہ پولیس اہلکاروں کے مظاہرین پر وحشیانہ تشدد نے عالمی ضمیر کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔
لبنانی چینل النشرہ نیوز نے بدھ کے روز امریکی میڈیا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے بتایا کہ سٹی پولیس نے کل کولمبیا یونیورسٹی اور سٹی کالج میں فلسطینی مظاہروں کی حمایت میں 300 افراد کو گرفتار کیا۔
ایڈمز نے ’سی بی ایس‘ ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گرفتار ہونے والوں میں سے زیادہ تر طالب علم نہیں تھے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پولیس نے ان تنظیموں اور افراد کی نشاندہی کی جو اجتماع میں موجود تھے۔
سی این این نے اطلاع دی کہ حالیہ دنوں میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے کم از کم ایک ہزار امریکی طلباء کو امریکی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ان طالب علموں کو 21 امریکی ریاستوں کی 25 مختلف یونیورسٹیوں سے گرفتار کر کے تفتیشی مراکز میں بھیج دیا گیا۔
حالیہ دنوں میں مختلف امریکی یونیورسٹیاں غزہ جنگ کے دوران صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کو حاصل واشنگٹن کی حمایت کے خلاف طلباء کے مظاہروں کی آماجگاہ بنی ہوئی ہیں۔
آپ کا تبصرہ