مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے سعید ایروانی نے کہا ہے کہ افغانستان کے حالات ابھی تک تشویشناک ہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق اس سال بھی نصف آبادی کو بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہوگی۔ ملک میں شدید غذائی بحران ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ منشیات کی سمگلنگ سے ملک کی سرحدوں پر بدامنی کا راج ہے۔ ایران ہمسایہ ملک کی حیثیت افغانستان کے بحران سے شدید متاثر ہورہا ہے۔ پناہ گزینوں کا سیلاب ایران کی طرف رخ کررہا ہے۔ عالمی سطح پر ممالک اس حوالے سے سنجیدگی نہیں دکھارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں برسراقتدار جماعت قومی اور ملکی معاملات کو موثر طور پر کنٹرول کرنے میں ناکام ہے اس کے بجائے خواتین اور بچوں پر سختی کی جارہی ہے۔ شیعہ ہزارہ برادری سمیت اقلیتوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ایران اقوام متحدہ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
ایروانی نے کہا کہ ایک کثیر القومی حکومت کی تشکیل افغانستان کے مسائل کا حل ہے۔ تمام اقوام اور قبائل پر مشتمل حکومت کی تشکیل سے افغانستان سے لوگوں کی ہجرت اور نقل مکانی سمیت دیگر مشکلات حل ہوسکتی ہیں۔
آپ کا تبصرہ