مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے مشیر اعلی میجر جنرل سید یحیی صفوی نے عمان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ احمد بن سالم باعمر کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان 50 سال سے زائد پر محیط تعلقات ہیں۔ موجودہ سلطان ہیثم بن طارق نے بھی اپنے پیشروؤں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کی مشترکہ ثقافت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سفر کے نتیجے میں باہمی روابط اور تعلقات میں مزید اضافہ ہوگا۔
جنرل صفوی نے کہا کہ خطے اور عالمی سطح پر درپیش حالات کے پیش نظر سیکورٹی مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔ دونوں ممالک کو باہمی خطرات کا مل کر مقابلہ کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آبنائے ہرمز کے دونوں جانب واقع ہونے کی وجہ سے ایران اور عمان کو خطے کی سلامتی کے حوالے سے زیادہ سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم کے مشیر اعلی نے غزہ کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہمیں صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا چاہئے۔ اسرائیل گذشتہ 75 سالوں سے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ ہزاروں فلسطینیوں کو قتل کرچکا ہے۔ اگر یہ مظالم یورپ اور امریکہ میں کسی جانور اور پرندے پر بھی ہوتے تو دنیا چیخ اٹھتی۔
انہوں نے کہا کہ تباہی اور نابودی اسرائیل کی تقدیر میں ہے۔ آزادی بیت المقدس عالم اسلام کے اتحاد کا راز ہے اور دنیا کے مسلمانوں کی آرزو بھی یہی ہے۔
اس موقع پر عمان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے سربراہ نے جنرل صفوی کے ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ میں اہم قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود تعلقات مزید گہرے ہورہے ہیں۔
آپ کا تبصرہ