21 نومبر، 2023، 3:03 PM

فلسطینیوں کے خلاف حملے بند ہونے کے بعد ہی اسرائیلی کشتی کے بارے میں مذاکرات ہوسکتے ہیں، یمن

فلسطینیوں کے خلاف حملے بند ہونے کے بعد ہی اسرائیلی کشتی کے بارے میں مذاکرات ہوسکتے ہیں، یمن

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے انصاراللہ کی جانب سے قبضے میں لی گئی اسرائیلی کشتی کے بارے میں کہا ہے کہ فلسطینی عوام پر حملے بند ہونے کے بعد ہی کشتی کو چھوڑنے کے بارے میں مذاکرات ہوسکتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں بحیرہ احمر میں قبضے میں لی گئی اسرائیلی کشتی کو چھوڑنے کے بارے میں مذاکرات کے لئے صہیونی حکومت کو غزہ میں فلسطینیوں پر حملے بند کرنا ہوگا۔اس سے پہلے انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے کہا تھا ک اسرائیلی کشتی کو قبضے میں لینے کا مقصد غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور طوفان الاقصی آپریشن کی حمایت کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں اسرائیلی کشتی گلیکسی لیڈر کو قبضے میں لے کر یمن نے آزاد ملک کی حیثیت سے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

القحوم نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کی جانب سے غزہ کے عوام پر مظالم کے سامنے صنعاء ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر خاموش نہیں رہے گا بلکہ امریکہ اور مغربی ممالک کی حمایت کے باوجود صہیونی حکومت کی نابودی تک عملی حمایت جاری رکھے گا۔

News ID 1920117

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha