مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کے صدر نے کہا کہ صیہونی وزیر اعظم کے برے دن منتظر ہیں اور اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اسرائیل کے تقریباً 60 سے 70 فیصد عوام نیتن یاہو کے خلاف ہیں۔
غزہ کی صورت حال کے بارے میں بات کرتے ہوئے رجب طیب ایردوان نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ زخمیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت دے۔
اردغان نے مزید کہا کہ اسرائیل کو تمام فلسطینی قیدیوں کو جلد رہا کرنا چاہیے اور حماس تحریک کو بھی یرغمالیوں کو حوالے کرنا چاہیے۔ تاہم حماس یرغمالیوں کو قیدی کے طور پر رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔
ترکی کے صدر نے کہا کہ ہمارا ہدف غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کا ہدف حاصل کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور دیرپا امن کے قیام کے لیے جنگ بندی کے بعد کے اقدامات کے لیے محتاط منصوبہ بندی پر غور کر رہے ہیں۔
اردگان کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ترکی کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ترکی، مصر اور اسرائیل سے مل کر غزہ کی پٹی سے زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایک رابطہ گروپ بنائے گا۔
آپ کا تبصرہ