مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی معروف جریدے واشنگٹن ٹائمز کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ کا حالیہ دورہ مشرق وسطی مکمل طور پر ناکامی سے دوچار ہوا۔ اسرائیل کے بعد اردن، عراق اور ترکی کے سفر میں کوئی بھی ہدف پورا نہ ہوسکا۔
اخبار کے مطابق بلینکن اسیروں کی رہائی کا ہدف لے کر گئے تھے جب کہ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکومت کی کاروائیوں میں فلسطینی عام شہریوں کا قتل عام جاری رہا۔
اخبار نے انکشاف کیا کہ ترکی میں صدر اردوگان نے ان سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ دورے کے آخر میں ترک ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ نے اعتراف کیا کہ خطے کے سربراہان مملکت نے ان کی تجویز کو مسترد کردیا۔
اخبار نے ان کے دورے کے بارے میں مزید لکھا ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے بارے میں مذاکرات کے دوران فقط حماس کے پاس قید امریکی شہریوں کی رہائی پر توجہ مرکوز کی تھی جبکہ غزہ میں قتل ہونے والے ہزاروں فلسطینیوں کے بارے میں کوئی تذکرہ نہیں کیا۔
واشنگٹن ٹائمز نے ترکی میں دونوں وزرائے خارجہ کی ملاقات کے دوران عوام کی جانب سے امریکہ مخالف نعروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بلینکن کا دورہ ابتدائی روز سے ہی شکست سے دوچار ہوگیا تھا کیونکہ اسرائیل کسی بھی صورت میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کے لئے تیار نہیں جبکہ دوسری جانب اسلامی ممالک غزہ میں فوری جنگ چاہتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ