مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے ملک میں تعلیم، کھیل اور اجتماعی شعبوں میں فعال اور منتخب جوانوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ حالیہ دنوں میں غزہ میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعات مغربی استعمار کی جانب سے انسانوں اور اقوام کے خلاف جارحیت اور شرارت کی واضح مثال ہے۔ اس کے مقابلے میں مظلوم اقوام نے عزت اور اقتدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید حسین فہمیدہ جیسوں کو نمونہ بناکر دنیا کے سامنے قابل تحسین کارنامے پیش کئے۔
صدر رئیسی نے اس موقع پر طلباء اور نوجوانوں کے دن کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو چاہئے کہ ملک سے عشق کرتے ہوئے اپنی خداداد صلاحیتوں کو ملک اور قوم کی خدمت کے لئے پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ خطے اور پڑوسی ممالک کے نوجوانوں کے سامنے ہمارے ملک کی کامیابیوں اور امیج کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے نوجوان طبقہ موثر اور اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے متعلقہ اداروں سے کہا کہ وہ اس کردار کو نبھانے کے لیے نوجوانوں کے لیے ضروری پلیٹ فارم مہیا کریں۔
صدر رئیسی نے جوانوں کو معاشرے کے لئے اہم اور ملکی ترقی کے لئے موثر قرار دیا اور کہا کہ موجودہ زمانے میں دشمن پوری طاقت کے ساتھ جوانوں کو مایوس کرنے کی کوشش کررہے ہیں ان حالات میں باشعور جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ دوسروں کے اندر امید کی شمع روشن کریں۔
انہوں نے ایرانی اسلامی تشخص کے تحفظ اور استحکام کو امید اور خود اعتمادی پیدا کرنے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا معاشرے کی خود اعتمادی، امید اور تحریک کو تقویت دینے میں اپنا فرض ادا کرتا ہے، اس کے علاوہ راہیان نور جیسے تفریحی پروگراموں کو مزید فعال کرکے ایرانی اور اسلامی پہچان کو مزید تقویت دی جاسکتی ہے۔
اپنی تقریر کے دوران صدر نے نوجوانوں کی کونسل کے سیکرٹری سے کہا کہ وہ اس کونسل کو نوجوانوں اور نوجوانوں کی سپریم کونسل میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ ملک کے نوجوانوں کے لیے ایک فکری مرکز کے طور پر اس سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔اس موقع پر صدر نے تمام طلباء کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے صنعتی اکائیوں کی صلاحیت کے استعمال اور کھیل کے شعبے میں فعال طلباء کے لیے فاصلاتی تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے پر بھی تاکید کی۔
آپ کا تبصرہ