مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی ایٹمی سائنسدانوں اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے اعلیٰ حکام نے آج علی الصبح، حسینیہ امام خمینی رحمۃ اللّٰہ علیہ میں رہبرِ انقلابِ اسلامی سے ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر رہبرِ انقلابِ اسلامی نے فرمایا: ہم اسلامی تعلیمات کی رو سے ایٹمی ہتھیاروں کی طرف جانا نہیں چاہتے ورنہ دشمن کی مجال نہیں کہ وہ اسے روکے اور آج تک ہماری ایٹمی ترقی کو نہ کوئی روک سکا ہے اور نہ ہی کوئی روکنے کی طاقت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا: دشمن بیس سال سے ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی کو چیلنج کئے ہوئے ہے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اس ٹیکنالوجی میں متحرک ہونے سے ملک سائنسی اعتبار سے ترقی کرے گا۔ رہبرِ انقلابِ اسلامی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دشمنوں کا ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بہانہ جھوٹ پر مبنی ہے اور وہ خود بھی اسے اچھے سے جانتے ہیں، فرمایا کہ رواں سال امریکی حکام نے خود اس حوالے سے کئی مرتبہ اعتراف کیا ہے کہ جمہوری اسلامی ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا۔
رہبرِ انقلابِ اسلامی نے ایٹمی ٹیکنالوجی کو معیشت اور صحت کے شعبوں سمیت ملکی ترقی اور صلاحیتوں کو نکھارنے کے لحاظ سے اہم قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ دشمن کو ایٹمی ٹیکنالوجی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بننے والے کسی بھی ہتھیار بنانے کے حامی نہیں ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ اگر ہم ایٹمی ٹیکنالوجی کی جانب بڑھ بھی جائیں تو صرف اسلامی جمہوریہ ایران پہلا ایٹمی ہتھیار تیار کرنے والا ملک نہیں ہوگا کیونکہ بہت سے ممالک ایٹمی طاقت رکھتے ہیں۔ دشمن کو اصل مسئلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی علمی اور سائنسی طاقت سے ہے۔
یاد رہے کہ اس ملاقات کے دوران، رہبرِ انقلابِ اسلامی نے ایرانی شہید کئے جانیوالے مایہ ناز سائنسدانوں شہید مصطفیٰ احمدی روشن اور شہید داریوش رضائی نژاد کی فیملی سے الگ الگ اور خصوصی ملاقات کی ہے۔
آپ کا تبصرہ