مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے جامعہ مدرسین کے کانفرنس ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقاومت اور رضاکار دو ایسے الفاظ تھے جو فراموش ہوچکے تھے لیکن انقلاب اسلامی نے ان کو دوبارہ زندہ کیا۔ مسلمانوں ان جذبات کے ساتھ اپنے کاموں کو تھکاوٹ کا شکار ہوئے بغیر اختتام تک پہنچاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگوں سے انسان سازی کا سبق حاصل کیا۔ امام خمینی نے جنگوں کو انسان سازی کا وسیلہ بنانے کا ہمیں درس دیا تھا۔
جنرل قاآنی نے ایران اور اسرائیل کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک مظلوم ملک ہے جو اپنا دفاع کررہا تھا جبکہ اسرائیل ظالم لیکن موجودہ دور میں ہر جگہ رسوائی کا شکار ہے۔ آج خدا کے فضل و کرم سے ایران اور مقاومتی محاذ کو فلسطین جیسے محاذوں پر کامیابیاں مل رہی ہیں۔ فلسطینی جوان موت کے خوف کا شکار ہوئے بغیر شہادت کے لئے آمادہ اور دلیری کے ساتھ صہیونیوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج مقاومت وہ رمز بن چکا ہے جو ناقابل شکست ہے اور دفاعی تجزیہ نگاروں کے مطابق میدان جنگ میں کامیابی کا ذریعہ پیسہ اور اسلحہ نہیں بلکہ جنگ میں وہی کامیاب ہوسکتا ہے جو دیر تک مقاومت کرے۔ مقاومت کی وجہ سے ہی امریکہ ہر روز عقب نشینی پر مجبور اور خطے میں اس کی طاقت رو بزوال ہے۔
جنرل قاآنی نے کہا کہ رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا تھا کہ آج کے فلسطینی نوجوان قدس میں نماز پڑھیں گے۔ عالمی مقاومت اور بسیج تشکیل دینے کے بعد رہبر معظم کی اس پیشن گوئی کا عملی طور پر درست ہونے کا وقت مزید نزدیک ہوا ہے۔
انہوں نے صدر رئیسی کے دورہ شام کو دونوں ملکوں اور مقاومت کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کے سربراہ کا اعتراف مقاومت اور ایران کی فتح کی دلیل ہے۔ یاد رہے کہ عرب لیگ کے سربراہ نے شام کو تنظیم سے خارج کرنے کا فیصلہ غلط قرار دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے معقول وجوہات کے تحت خطے میں داعش کے خطرات کا مقابلہ کیا اور اس دہشت گرد تنظیم کو اپنی جڑیں پھیلانے سے پہلے ہی ختم کردیا جس میں شہید قاسم سلیمانی نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔
جنرل قاآنی نے کہا کہ ایران کے لئے دشمن نے ہر طرف سے مشکلات ایجاد کیں لیکن ہم نے استقامت اور بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا۔ امریکہ اور اسرائیل نے اپنے ساتھ ساتھ پوری نیٹو تنظیم کو ایران کے خلاف میدان میں اتاردیا لیکن کامیابی نہ مل سکی۔ اگر اسرائیل کو غلطی کی کوشش کرے تو پوری قوت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔ ایران کسی بھی میدان میں اسرائیل پر رحم نہیں کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج طاقت کا توان مغرب سے مشرق کی طرف بدل رہا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے چین صرف اقتصادی میدان میں اپنا سکہ جمانے کی کوشش کررہا تھا لیکن حالیہ عرصوں میں چین نے عالمی سطح پر کھل کر اپنے آپ کو پیش کرنا شروع کیا ہے۔ ان حالات میں ایران کو بھی اپنے وجود کا اظہار کرنا چاہئے اور اللہ کے فضل و کرم سے ہم اس میں بھی کامیاب ہوں گے۔
آپ کا تبصرہ