مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: غاصب صہیونی ریاست اسرائیل میں جاری بحران اور ملک گیر احتجاجی مظاہروں پر نظر رکھنے والے مبصرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ریاست میں جاری بحران انتہا پسند وزیر اعظم نتن یاہو کی حکومت کو ختم کرکے رکھے گا۔ صہیونی حکومت کو عوامی احتجاج کے ساتھ ساتھ فوج میں اختلافات اور معاشی بدحالی جیسی مشکلات کا بھی سامنا ہے۔
دراین اثناء مریکہ اور اسرائیل کے اعلی حکام کے درمیان لفظی جنگ نے بھی شدت اختیار کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی کشیدگی نے جلتی پر تیل کام کیا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں جاری بحران کے بارے میں صدر جوبائیڈن کے بیانات پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی وزیر داخلہ ایتمار بن گویر نے کہا ہے کہ جوبائیڈن اور ان کی حکومت کو جاننا چاہئے کہ اسرائیل امریکہ کا حصہ نہیں بلکہ ایک آزاد ریاست ہے۔
اس سے قبل وزیر اعظم نتن یاہو نے اسرائیل کو آزاد اور مستقل ریاست قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ صہیونی ریاست داخلی معاملات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دے گی۔
یاد رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے مقبوضہ علاقوں میں جاری بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ نتن یاہو کو عدالتی اصلاحات کے منصوبے سے عقب نشینی کرنا چاہئے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے تعلقات میں سردمہری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مستقبل قریب میں صہیونی وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کا کوئی امکان نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ