مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ قوم سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف نے گزشتہ دنوں ایک صحافی سے حکومت گرانے سے متعلق جو باتیں کیں مجھے اُس پر سب سے زیادہ حیرت ہوئی، یہ سوشل میڈیا کا دور ہے، جس روز ہماری حکومت ہٹائی گئی تو قوم کو معلوم ہوگیا تھا کون تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ’اُس نے اعتراف کیا کہ ملک کی معاشی صورت حال خراب تھی اور خارجہ پالیسی بھی خراب، امریکا عمران خان سے شدید ناراض تھا، جنرل باجوہ کے پاس جو پاور تھی وہ سپر کنگ تھا اور سارے فیصلے کرتا تھا، جب ایک آدمی کے پاس اتنی طاقت آجائے تو خرابیاں پیدا ہوتی ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ’ہماری حکومت کا فیصلہ اُس وقت تک ہوتا تھا جب تک باجوہ کوئی فیصلہ نہ کرے، باجوہ نے احتساب نہ ہونے کا فیصلہ کیا اور پھر کسی کا احتساب نہیں ہوا، ایک آدمی کو اتنی زیادہ طاقت ملی مگر اُس کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تھا اور اگر تنقید ہوتی تھی تو پھر شدید ردعمل آتا تھا‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’ملک کی حقیقی آزادی کیلیے ہم سب کو تیار رہنا ہوگا، جو نوجوان ملک سے جانے کا سوچ رہے ہیں وہ کوئی حل نہیں، زنجیریں گرتی نہیں بلکہ توڑنی پڑتی ہیں، قوم اور پارٹی جیل بھرو تحریک کی تیاری کرے جلد تاریخ کا اعلان کروں گا‘۔
آپ کا تبصرہ