مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ منصوبوں پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ بیرونی دباؤ کے خلاف قومی مفادات کے دفاع میں چوکس رہنے پر زور دیا۔
مادورو نے دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے میں دونوں ملکوں کے تجربات کی طرف اشارہ کیا۔
امیر عبداللہیان نے مادورو کے دورہ تہران اور ایران-وینزویلا جامع تعاون کی دستاویز پر دستخط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعاون کو مضبوط بنانے کی سمت میں طے پانے والے معاہدوں پر تیزی سے عمل درآمد ضروری ہے۔
مادورو نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور صدر ابراہیم رئیسی کو سلام پہنچانے کا بھی کہا۔
قبل از ایں ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے وینزویلا کے ہم منصب گل پنٹو سے بھی ملاقات کی اور ان کی بطور وزیر خارجہ تقرری پر مبارکباد دی۔ ایرانی وزیر خارجہ نے ایران اور وینزویلا کے درمیان تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا۔
امیر عبداللہیان نے دونوں ملکوں پر یکطرفہ امریکی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور وینزویلا کو اس سلسلے میں دوطرفہ معاہدوں پر عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔
در ایں اثنا ایرانی وزیر خارجہ نے وینزویلا کے وزیر تیل اور نائب صدر سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
آپ کا تبصرہ