مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر زلزلے سے متاثرہ شہر خوئی کے عوام کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مغربی آذربائیجان کے گورنر سے ٹیلی فونک گفتگو میں زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور متاثرین کے لیے مناسب پناہ گاہوں اور رہائش کی فراہمی کے لیے تیزی لانے پر زور دیا۔
انہوں نے سرد موسم کی وجہ سے عارضی رہائش کیمپوں اور پناہ گاہوں کی تعداد بڑھانے اور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کا حکم بھی دیا۔
اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران مغربی آذربائیجان کے گورنر نے صدر رئیسی کو تازہ ترین امدادی صورتحال کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ ان کے مطابق اب تک خوئی میں 60 عارضی رہائشی کیمپ قائم کیے گئے ہیں جبکہ ان کی تعداد کو بڑھا کر 100 کردیا جائے گا۔
گورنر نے مزید کہا کہ حالیہ زلزلے سے شہری اور دیہی علاقوں میں تقریباً 12,000 رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا اور اب تک 25,000 سے زیادہ خیمے لوگوں میں تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
یاد رہے کہ 28 جنوری کو مقامی وقت کے مطابق رات 9 بج کر 44 منٹ پر خوئی میں 5.9 شدت کا زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز خوئی سے 23 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔ اس طاقتور زلزلے کے نتیجے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 900 سے زائد زخمی ہوئے۔
مغربی آذربائیجان کے گورنر کے مطابق زلزلے سے 70 دیہات میں عمارتوں کو 20 سے 50 فیصد تک نقصان پہنچا ہے۔
آپ کا تبصرہ