مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول نے یہ بات منگل کے روز عراقی وزارت دفاع کے دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ بغداد ایران اور ترکی کے ساتھ زیرو لائن سرحد پر عراقی سرحدی گارڈز کی تعیناتی کے منصوبے کو آگے بڑھائے گا۔
یحیی رسول کے مطابق ایران اور ترکی کے ساتھ سرحدوں کو کنٹرول کرنے کا حکم عراقی مسلح افواج کے سربراہ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے بھی سرحدی چوکیوں کی حفاظت کے لیے لاجسٹک مدد فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زیرو لائنوں کا کنٹرول اور سرحدی چوکیوں کو کنٹرول کرنا عراق کے منصوبوں میں شامل ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عراقی مسلح افواج نے متعلقہ حکم پر فوری طور پر عمل درآمد کیا ہے اور یہ بہت اہم قدم ہے اور 1st ریجن کی بارڈر کمانڈ نے دونوں ہمسایہ ملکوں کے ساتھ سرحد کو کنٹرول کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہم سرحدی زیرو لائن کو کنٹرول کرنے، سرحدی محافظ دستوں کی کمانڈ کو مضبوط بنانے اور حملوں اور تخریب کاری کے خاتمے کے لیے سرحدی چوکیوں کو کنٹرول کرنے کے معاملے کو آگے بڑھائیں گے۔
خیال رہے کہ 29 نومبر کو اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے سرحدی گارڈز کے کمانڈروں کی ملاقات کے موقع پر مشترکہ سرحدوں سے متعلق ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔مفاہمت نامے میں سرحد سے متعلقہ موضوعات جیسے بارڈر ٹرمینلز، اربعین کے زائرین کی رفت و آمد، مشترکہ سرحدوں کی مستحکم حفاظت، معلومات کا تبادلہ اور مشترکہ سرحدی گشت شامل ہیں۔
اس موقع پر ایرانی سرحدی پولیس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد علی گودرزی نے کہا کہ ایران اور عراق کے سرحدی محافظ مشترکہ سرحدوں پر کسی بھی عدم تحفظ، منشیات کی اسمگلنگ، مسلح مجرموں اور دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ کا تبصرہ