مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 13ویں سٹنگ والی بال ورلڈ چیمپیئن شپ کے سلسلے میں بوسنیا میں 8 دن تک جاری رہنے والے مقابلے جمعہ کی شام ایران کی قومی ٹیم کی جیت کے ساتھ ختم ہوئے۔ ایران کی قومی ٹیم ان مقابلوں میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے میں کامیاب رہی اور بغیر کسی ہار کے اپنی پوزیشن اور برتری کو برقرار رکھا۔
بوسنیا کی میزبانی میں ہونے والے اس عالمی ٹورنامنٹ میں مردوں کے مقابلوں میں 16 ٹیموں نے حصہ لیا۔ بوسنیا کی ٹیم جو گزشتہ ورلڈ چیمپئن شپ (ہالینڈ 2018) میں ایران سے ہار گئی تھی، اس مرتبہ اپنے ہوم گراونڈ اور تماشائیوں کی موجودگی میں اس شکست کی تلافی نہیں کر سکی جبکہ ایران نے اسے لگاتار تین سیٹس میں شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔
خیال رہے کہ یہ چوتھا موقع تھا کہ جب عالمی چیمپئن شپ کا فائنل ایران اور بوسنیا کی دو ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا۔ 2006 کے نیدرلینڈ میں ہونے والے مقابلوں میں بوسنیا نے ایران کے خلاف فائنل مقابلہ جیتا تھا تاہم اس کے بعد صرف ایک بار عالمی چیمپئن شپ جیتی ہے کہ جب 2014 کے پولینڈ کے مقابلوں میں کہ جہاں ایران فائنل میں نہیں پہنچ سکا تھا، اس نے برازیل پر برتری حاصل کی تھی۔
جبکہ ایران کی قومی سٹنگ والی بال ٹیم نے عالمی چیمپئن شپ کے فائنل میں بوسنیا کو تیسری مرتبہ شکست دی۔ فائنل سے قبل ایرانی قومی ٹیم نے اپنے تمام میچز فتح کے ساتھ، یہاں تک کہ ایک بھی سیٹ ہارے بغیر ختم کیے۔
اس طرح ایران کی قومی سٹنگ والی بال ٹیم نے سرائیوو میں اپنے ٹائٹل کا بھرپور دفاع کیا اور پیرس 2024 پیرا اولمپک گیمز کے لیے کوالیفائی کرنے والی پہلی ایرانی ٹیم بن گئی۔
در ایں اثنا 2020 بوسنیا کے عالمی مقابلوں کا طلائی تمغہ عالمی کپ کے تیرہ مقابلوں میں ایران کا آٹھواں سٹنگ والی بال گولڈ میڈل ہے۔ ان مقابلوں سے پہلے ایران 10 تمغوں کے ساتھ ان مقابلوں میں دوسرے تمام تمغے جیتنے والے ممالک میں سرفہرست تھا تاہم آٹھواں طلائی تمغہ اور مجموعی طور پر 11 تمغے جیت کر یہ برتری مزید مستحکم ہوگئی ہے۔ ایران کے بعد بوسنیا نے مجموعی طور پر آٹھ تمغے جیتے ہیں اور تمغوں کی دوڑ میں دوسرے نمبر پر ہے۔
آپ کا تبصرہ