مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے دار الحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب آیت اللہ کاظم صدیقی نے اس ہفتہ (۷ اکتوبر) کی نماز جمعہ کے دوران جو کہ تہران یونیورسٹی میں منعقد ہوئی، خورشید عالمتاب حضرت محمد مصطفی (ص) کے میلاد مسعود اور علم اور حدیث کے پرچمدار امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے ایام کے نزدیک ہونے کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور صیہونی اسرائیلی حکومت سمیت غاصب طاقتیں اور عالمی استکبار (مغربی طاقتیں) حق، انصاف اور دین خدا کے خلاف مسلسل جنگ میں مصروف ہیں۔
آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ تسلط پسند نظام ایران کے خلاف سازش، خیانت اور جرم کا مرتکب ہو رہا ہے۔انہوں نے منافقین کے دہشت گرد گروہ ﴿ایم کے او﴾ کی تشکیل اور انہیں مسلح کرنے کے ساتھ ساتھ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ اور غیر قانونی پابندیوں کو اسلامی انقلاب کے بعد سے ایران کے خلاف دشمن کے منصوبوں کی مثال قرار دیا۔آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ ایران کے حالیہ واقعات امریکہ کی طرف سے پہلے سے تیار کی گئی ایک وسیع سازش کی نشاندہی کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ فسادات اور فتنوں کی امریکی صدر، صیہونیوں اور ان کی سیٹلائٹ ریاستوں کی طرف سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر ہماری جمہوریہ اسلامی نہ ہوتی تب بھی ہمارے دشمن ایک مضبوط، طاقتور اور خود مختار ایران سے کھٹکتے رہتے اور ایران کی طاقت ان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔آیت اللہ صدیقی نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ فسادات کو ملک کے باہر سے حمایت اور ہدایات دی گئی تھیں مزید کہا کہ جو بائیڈن اور امریکی حکام نے کھل کر ان کی حمایت کا اعلان کیا اور ہمہ جہت مدد فراہم کی اور یورپی ممالک جیسے کہ برطانیہ نے بھی فسادات کو تیز کرنے کے لیے ان کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور نکتہ یہ ہے کہ رسوائے زمانہ بی بی سی، من و تو، ایران انٹرنیشنل اور ٹوئٹر سمیت ورچوئل نیٹ ورکس کا بڑے پیمانے پر پروپگینڈا اور تشہیری مہم، یہ ظاہر کرتا ہے کہ فسادات کی ہدایات ملک سے باہر مل رہی تھیں جبکہ ان ذرائع ابلاغ نے اپنی سرگرمیوں میں دس گنا اضافہ کر لیا تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دوسری جانب مختلف مراحل میں جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری کے دوران فرانسیسی ایجنٹوں کو گرفتار کیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ میں معلوم ہوا کہ انہیں ایران کے سرحدی علاقوں میں تخریب کاری کی تربیت دی گئی۔ ان میں سے کچھ دوسرے ممالک میں اس طرح کی تربیت کا اہتمام کرتے ہیں، وہ ٹرینرز کو تربیت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے نوجوانوں کو کچھ جھوٹی خبریں دے کر مشتعل کریں اور اپنے ہی ملک کے خلاف سڑکوں پر لے آئیں۔
بزرگ عالم دین نے مزید کہا کہ بلوائی دو ہوائی جہازوں پر بم نصب کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد ملک کے اندر لائے تھے لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کی سازش کو ناکام بنا دیا۔
آیت اللہ صدیقی نے زور دے کر کہا کہ حالیہ سازش استکبار اور تسلط پسند دنیا کی سازش تھی جس نے ہماری عزت، اقتدار اور طاقت کو نشانہ بنایا۔ اس سازش نے ہمارے عقائد کو بھی نشانہ بنایا۔ ہم ولایت فقیہ کو امام عصر کی نیابت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اس سفینے کے ناخدا کو بھی نشانہ بنایا جس نے تسبیح کے دانوں کی طرح سب کو یکجا کر کے رکھا ہوا ہے، اگر یہ تار ٹوٹ جائے تو تسبیح بکھر جائے گی اور اکھٹا نہ ہوسکے گی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری ہم آہنگی، اتحاد، طاقت، وقار، اتحاد، سلامتی، عزت، دین، علم، ٹیکنالوجی اور ترقی اسلام پر یقین اور فقیہ کی حاکمیت ﴿ولایت فقیہ﴾ پر یقین سے پیدا ہوتی ہے۔ اس لیے انہوں نے ان ہتاکیوں اور حملوں میں اس مقام کو نشانہ بنایا جہاں لوگوں کے دل تھے۔
انہوں نے دشمنوں کی سازشوں سے بے وقوف نہ بننے اور اسلامی نظام کی حمایت پر ایرانی جوانوں کی دانشمندی کی بھی تعریف کی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نوجوان ہمیشہ سائنسی، ایٹمی یا دفاع حرم جیسے مختلف محاذوں میں صف اول میں رہے ہیں۔ دشمن کسی طرح نوجوان نسل کو بدنام کرنا چاہتا تھا اور یہ کہنا چاہتا تھا کہ ان کے اور محاذ، جہاد اور شہادت کے درمیان فاصلہ ایجاد ہوچکا ہے۔ اس لیے انہوں نے نوجوان نسل کو میدان میں اتارا لیکن انہوں نے جتنی بھی کوشش کی انہیں پورے ملک میں سوائے چند ہزار کی تعداد کے کچھ نہیں ملا۔
آپ کا تبصرہ