مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی افواج کے سربراہ جنرل موسوی نے پاکستان کی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے پاکستان کے حالیہ سیلاب اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر افسوس کا کیا اور کہا کہ پاکستانی قوم کے لئے ہمارے احساسات پڑوسی اور ہمسائیوں سے بڑھ کر ایک اپنائیت بھرا برادرانہ احساس ہے جس کی تاریخ اور ثقافت سے گہری جڑیں ملی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی فضائیہ کے سربراہ کی اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات میں تعلیمی، صنعتی اور مشقوں کے حوالے سے دو طرفہ تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا جو ایک خوش آیند بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحریہ کے شعبے میں ہم مشترکہ فوجی مشقیں انجام دے رہے ہیں جبکہ فضائیہ کے شعبے میں بھی اس طرح کی مشترکہ مشقیں انجام دے سکتے ہیں۔
جنرل موسوی کا کہنا تھا کہ تسلط پسند استکباری نظام نہیں چاہتا کہ ہمارے جیسے ملک خودمختار ہوں اور ترقی کریں اور مختلف حیلوں سے اس کوشش میں رہتا ہے کہ ہمیں خود سے وابستہ رکھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر عائد کی جانے والی پابندیاں کسی بھی ملک کے لئے سنگین اور تباہ کن خطرات ایجاد کرسکتی تھیں تاہم ہمارے لئے مزید پھلنے پھولنے کا موقع ثابت ہوئیں۔
پاکستان کے ایئر چیف مارشل نے بہترین میزبانی پر ایرانی افواج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایران اور پاکستان کے مابین برادرانہ احساس پائے جائے جانے کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا ممکن ہے کہ حکمران اور سیاست دان سیاسی اور جیوپولیٹکل صورتحال کے پیش نظر مختلف فیصلے کریں تاہم اہم بات یہ ہے کہ دونوں ملکوں کے عوام کے جذبات ایک دوسرے سے بہت زیادہ قریب ہیں۔
ایئر چیف مارشل سدھو نے دونوں ملکوں کی فضائی افواج کے مزید ایک دوسرے کے نزدیک آنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہم کیڈٹس کے تبادلے اور دیگر علمی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے ایرواسپیس، جنگی جہازوں کو مقامی ساخت میں ڈھالنے اور خاص طور پر ڈرون ٹیکنالوجی میں ایران کی پیشرفت کی تصدیق کی اور کہا اہم اس شعبے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ساتھ تبادل، تعاون اور ہماہنگی بڑھانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ