مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے نائب وزیر خارجہ حسین العزی نے کہا ہے کہ اگر قابل قبول اتفاقِ نظر حاصل نہ ہوا تو نام نہاد جنگ بندی کی توسیع کے لئے کوئی وجہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا اگر صداقت پر مبنی اتفاق نظر اور باہمی سمجھوتہ نہ ہوا تو سب مل کر بلا تردید و بلا وقفہ فوج اور مقاومتی کمیٹی کے شانہ بشانہ جارح افواج کے انخلا کے لئے انجام پانے والی کاروائیوں میں شامل ہوجائیں گے۔
العزی نے زور دیا کہ اگر صداقت پر مبنی، جامع، قابل اعتماد اور محسوس اتفاقِ نظر حاصل نہ ہوا کہ جس میں تمام انسانی اور اقتصادی پہلوں منجملہ تیل اور گیس کی آمدنی شامل ہوں تو میرے خیال میں اس جھوٹی اور نام نہاد جنگ بندی کی توسیع کے لئے کوئی دلیل باقی نہیں بچتی اور پوری یمنی قوم حکم الٰہی سے جارح افواج کے انخلا کے لئے ملکی افواج اور عوامی مزاحمت کاروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہوجائے گی۔
یمنی حکومت کے نائب وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب سعودی عرب اقوام متحدہ کی طرف اعلان شدہ جنگ بندی کی آئے روز خلاف ورزی میں مصروف ہے۔
آپ کا تبصرہ