مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نے چین کے ٹی وی فونیکس کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ داعش دہشت گردوں کی شکست کے بغیر کوئی بھی سیاسی اقدام انجام نہیں دیا جاسکتا اگر بعض ممالک سلفی وہابی دہشت گردوں کی حمایت ترک کردیں تو شام بھی ہر اچھی تجویز کی حمایت کرےگا۔
شام کے صدر نے کہا کہ شام میں داخلی جنگ کی تعبیر بالکل غلط ہے بلکہ شام پر عالمی دہشت گردوں کی ذریعہ جنگ مسلط کی گئی ہے اورشام میں سرگرم بین الاقوامی دہشت گردوں کو بعض علاقائی اور عالمی ممالک کی بھر پور حمایت اور پشتپناہی حاصل ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ ترکی میں آج بھی داعش دہشت گردوں کو جنگی تربیت دی جارہی ہے اور سعودی عرب ،قطر اور ترکی نے امریکہ کی سرپرستی میں شامی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کی بڑے پیمانے پر مدد کی اور پوری دنیا جانتی ہے کہ امریکی اتحاد آج بھی دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ امریکی اتحاد کی داعش کے خلاف نام نہاد فوجی کارروائي میں سب نے دیکھ لیا کہ داعش کو پیشرفت اور استحکام حاصل ہوا ہے جبکہ روسی اتحاد میں ہونے والی کارروائی میں داعش کے حوصلے پست ہوئے ہیں اور داعش کو تاریخی شکست کا سامنا ہے۔
بشار اسد نے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ ترکی، سعودی عرب ، قطر ، اسرائيل اور امریکہ دہشت گردوں کے اصلی حامی ہیں اور ترکی داعش دہشت گردوں کی اصلی شاہراہ اور پناہ گاہ بن گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ