مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی ادارے’گلوبل انٹیلی جنس فاؤ نڈیشن اسٹریٹجک فارکاسٹنگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی امریکہ کی مدد سے شام میں اپنی فوجیں بھیجنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ امریکی ادارے کے مطابق ترکی شام میں اپنی فوج اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے انقرہ کے اس اقدام پر امریکہ بھی اس کی ہر ممکن معاونت کرے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران شام کے تنازع کے حوالے سے ترکی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ماسکو اور انقرہ کے درمیان جاری سرد جنگ میں بھی کمی کا کوئی امکان موجود نہیں ہے اسٹارٹ فار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2016ئ میں ترکی اپنی حدود سے آگے نکل کر شام میں کارروائی کرے گا۔ شام میں ترکی کی مداخلت سے داعش کو تقویت ملےگی ۔ رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن جنوری میں انقرہ کے دورے پرآئیں گے جہاں وہ صدر رجب طیب ایردوغان اور وزیراعظم احمد داود اوغلو سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں شام میں ترک فوج کی ممکنہ مداخلت پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
امریکی ادارے’گلوبل انٹیلی جنس فاؤ نڈیشن اسٹریٹجک فارکاسٹنگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ترکی امریکہ کی مدد سے شام میں اپنی فوجیں بھیجنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔
News ID 1860763
آپ کا تبصرہ