مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر نے غزہ میں جنگی جرائم پر بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے سینئر اسرائیلی حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے کے بعد مسلم ممالک پر زور دیا کہ وہ صیہونی رجیم پر پانبدی عائد کرتے ہوئے امدادی راستے بند کر دیں۔
انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے پری ٹرائل چیمبر I نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے 8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 تک فلسطین میں "انسانیت کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ گرفتاری جاری کئے ہیں۔
پراسیکیوشن نے جمعرات کو ایک بیان میں وارنٹ گرفتاری کی تصدیق کی، گرفتاری کے وارنٹ کا مطلب ہے کہ اگر ملزمان آئی سی سی کے 124 رکن ممالک میں سے کسی ایک کا سفر کریں تو انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل حسین سلامی نے عالمی عدالت کے گرفتاری وارنٹ کو فلسطینی اور لبنانی مزاحمت کی "ایک عظیم فتح" قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی رجیم عالمی تنہائی کا شکار ہوچکی ہے جس کا مطلب اس رجیم کا سیاسی خاتمہ ہے اور اب امریکی حکام کے علاوہ کوئی بھی مقبوضہ فلسطین کا دورہ نہیں کرے گا۔
انہوں نے "تمام مسلم ممالک" پر زور دیا کہ وہ اس رجیم کی مدد کرنا بند کر دیں تاکہ یہ مکمل طور پر نابود ہو جائے۔ ہمیں اس قاتل رجیم کی اقتصادی شریانوں کو بند کر دینا چاہیے اور ہم خاص طور پر مسلم حکومتوں سے کہتے ہیں کہ وہ اس رجیم کی اقتصادی اور فوجی امداد کے زمینی، سمندری اور فضائی راستے بند کر دیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر حملہ کرکے نہتے فلسطینیوں کا بے دریغ قتل عام اور نسل کشی کی جس کے نتیجے میں اب تک کم از کم 44,056 فلسطینی شہید جب کہ 104,268 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ہزاروں افراد لاپتہ ہیں۔
اسرائیلی رجیم کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں جنوبی افریقہ کی قیادت میں جاری نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔ جب کہ اس دوران بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اس جعلی رجیم کے خونخوار حکام کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ