مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قازقستان میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے لیے جمعرات کی صبح آستانہ کے صدارتی محل میں ایک سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب کے دوران دونوں صدور نے کھڑے ہوکر دونوں ممالک کے قومی ترانے کا احترام کیا۔ اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے اپنے ہمراہ آئے ہوئے وفود کے سینئر ارکان کا تعارف کرایا۔
باضابطہ استقبالیہ کے بعد، صدر پزشکیان اور صدر ٹوکائیف نے تعاون کے شعبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک دوطرفہ ملاقات کا آغاز کیا۔ اس بات چیت کو مزید وسعت دینے کے لیے اس کے بعد ایران اور قازقستان کے اعلیٰ سطحی وفود کے درمیان ایک مشترکہ سیشن منعقد ہونا طے ہے۔
ایران کے صدر، مسعود پزشکیان، بدھ کے روز دو روزہ دورے کے لیے تہران سے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
وسطی ایشیا کے دو ممالک کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، پزشکیان نے کہا تھا کہ یہ ترکمانستان میں بین الاقوامی کانفرنس برائے امن اور اعتماد میں شرکت کا ایک اچھا موقع ہے۔
انہوں نے دیگر اقوام کے حوالے سے مغربی ممالک کی غلط پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا: جو لوگ امن، سلامتی اور انسانیت کے داعی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، وہی خطے میں جنگ کو ہوا دے رہے ہیں اور درحقیقت وہ مجرم اور نسل کش لوگ ہیں جو بھوک، پیاس اور بیماری سے خواتین اور بچوں کو قتل کر رہے ہیں۔
ترکمانستان میں منعقد ہونے والے کانفرنس کے بارے میں انہوں نے مزید کہا: یہ خطے کے سربراہان مملکت کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ اس کانفرنس میں ایک ساتھ بیٹھیں اور آپس میں بات کریں۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ہم سچائی سے بات کریں اور نہ صرف الفاظ میں بلکہ عمل میں بھی اس خطے اور دنیا میں امن قائم کریں اور اسے برقرار رکھیں۔
آپ کا تبصرہ