11 دسمبر، 2025، 7:37 PM

افغانستان اور افغان مہاجرین کے بارے میں ناکافی اقدامات، ایران کی عالمی برادری پر تنقید

افغانستان اور افغان مہاجرین کے بارے میں ناکافی اقدامات، ایران کی عالمی برادری پر تنقید

اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ عالمی برادری افغان مہاجرین کے بارے میں اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی اور ایران نے خود اس بحران کا بوجھ اٹھایا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے افغان مہاجرین کے سلسلے میں بین الاقوامی برادری کی غیر فعال پالیسی پر سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔

ایروانی نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ایران نے غیر دستاویزی افغان شہریوں کی وطن واپسی بین الاقوامی قانون اور انسانی اصولوں کے مکمل احترام کے ساتھ یقینی بنائی اور انسانی وقار کا پورا خیال رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران، جو خود یکطرفہ پابندیوں کا شکار ہے، دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کا غیر متناسب بوجھ اٹھا رہا ہے۔ بین الاقوامی تعاون کی کمی نے ایران پر اقتصادی اور سیکیورٹی کے شدید دباؤ ڈالے ہیں، جن کی سالانہ لاگت تقریبا 10 ارب ڈالر ہے۔

ایرانی مندوب نے سیکریٹری جنرل کی تازہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغان عوام کو شدید انسانی اور سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے، خواتین اور بچیوں پر پابندیاں برقرار ہیں، اور دہشت گردی اور منشیات کے خطرات، خاص طور پر مصنوعی منشیات بہت زیادہ ہیں۔

ایروانی نے کہا کہ انسانی بحران کے پیش نظر امدادی فنڈز کی کمی غذائی قلت، بنیادی سہولیات کی محدود رسائی اور سماجی عدم مساوات کو بڑھا سکتی ہے۔

ایروانی نے کہا کہ ایران کی تقریبا 2,000 کلومیٹر افغان اور پاکستانی سرحد سے لگتی ہے اور اس کی سلامتی ان ممالک کی سلامتی سے منسلک ہے۔ انہوں نے افغانستان کو دہشت گردی یا جارحیت کے لیے استعمال نہ ہونے دینے پر زور دیا اور تجویز دی کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے علاقائی وزرائے خارجہ کا اجلاس بلایا جائے۔

ایروانی نے افغان مہاجرین کی مدد، تجارت، سرحدی ہم آہنگی، انسانی امداد، تعلیم اور صحت کی خدمات میں مسلسل تعاون کی اہمیت بھی اجاگر کی اور کہا کہ چابہار بندرگاہ افغانستان تک رسائی کے لیے ایک اہم انسانی اور اقتصادی رابطہ ہے، جسے مکمل طور پر افغان اقتصادی بحالی اور انسانی ضروریات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

News ID 1937024

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha