مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ویانا میں روس کے مستقل نمائندے میخائل اولیانوف نے سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ریمارکس کے جواب میں کہا ہے کہ ایران کو اپنے قومی جوہری پروگرام کو برقرار رکھنے کا جائز حق حاصل ہے۔
پومپیو کے اس دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہ واشنگٹن ایران کو اپنی جوہری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، اولیانوف نے کہا کہ ایسے بیانات بین الاقوامی قانون کے تحت ایران کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں اولیانوف نے لکھا کہ ایران، جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے دستخط کنندہ کے طور پر، اس وقت تک جوہری پروگرام برقرار رکھنے کا حقدار ہے جب تک کہ وہ صرف پرامن مقاصد کے لیے ہو۔ اولیانوف نے لکھا کہ ظاہری طور پر، سابق وزیر خارجہ نہیں جانتے کہ این پی ٹی کے تحت ایران کو قومی جوہری پروگرام برقرار رکھنے کا ناقابلِ تنسیخ حق حاصل ہے، بشرطیکہ یہ خصوصی طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہو۔
ایک الگ پوسٹ میں اولیانوف نے ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کے ان ریمارکس پر بھی ردعمل دیا، جن میں کہا گیا تھا کہ ایران علاقائی یا میزائل سے متعلق مسائل پر مذاکرات نہیں کرے گا۔
اولیانوف نے اس موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کو سختی سے صرف جوہری معاملات تک محدود ہونا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ علاقائی سلامتی یا میزائل صلاحیتوں کو شامل کرنے کے لیے مذاکرات کو وسعت دینا پورے عمل کو غیر حقیقی بنا دے گا۔
سینئر روسی سفارت کار نے لکھا مذاکرات صرف جوہری مسائل کے ساتھ مخصوص ہونے چاہئیے۔ مذاکرات کو علاقائی سلامتی اور میزائلوں تک پھیلانے کی کوئی بھی کوشش پورے مذاکرات کے عمل کو متزلزل بنا دے گی۔ یہ ایک پتھر سے تین پرندے مارنے کی کوشش جیسا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ