مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی زمینی فوج کے نائب کمانڈر بریگیڈیئر جنرل نوزر نعمتی نے کہا ہے کہ ایران کبھی بھی کسی ملک کے خلاف جنگ کا آغاز نہیں کرے گا اور اس کی دفاعی پالیسی ہمیشہ امن اور استحکام کے اصول پر قائم رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ زمینی افواج کا بنیادی مقصد جنگ سے بچنا اور ملک کی دفاعی طاقت کو اس سطح تک پہنچانا ہے کہ دشمن جارحیت کا سوچ بھی نہ سکے۔
امام علی افسران اکیڈمی میں کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل نعمتی نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجیز آج کی جنگوں میں فیصلہ کن کردار ادا کر رہی ہیں۔ نئی دفاعی ٹیکنالوجیز طاقت میں بڑا فرق ڈال سکتی ہیں، اس لیے ایران اپنے دفاعی ڈھانچے میں ان اہم ٹیکنالوجی کو شامل کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹیکنالوجی اب دفاع کے لیے ناگزیر ہوچکی ہیں۔ ایران کی کوشش ہے کہ یہ جدید نظام فوجی منصوبہ بندی، نگرانی اور آپریشنز کو تیز اور مؤثر بنائیں۔ ایران ان تکنیکی شعبوں پر خاص توجہ دے رہا ہے جو مستقبل کی جنگوں میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔
بریگیڈیئر جنرل نعمتی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دشمن ہر وقت ایران کی سرگرمیوں کو قریب سے دیکھ رہا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ مسلح افواج جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس رہیں۔ ایران کے ہتھیاروں اور دیگر دفاعی آلات میں جو نئی تبدیلیاں آرہی ہیں وہ ملک کی دفاعی طاقت کو مزید مضبوط بنارہی ہیں۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کسی قسم کی جنگ شروع نہیں کرے گا البتہ کسی بھی ممکنہ حملے کی صورت میں مؤثر، بروقت اور بھرپور دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
آپ کا تبصرہ