مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے وینزویلا کے تیل بردار تجارتی جہاز کے خلاف امریکی بحریہ کی کارروائی کو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی اور ریاستی قزاقی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی جنگی بحری جہاز کی جانب سے ایک غیر فوجی، تجارتی کشتی کو روک کر قبضے میں لینا بین الاقوامی سمندری قوانین، عالمی شپنگ قواعد اور بحری سلامتی کے بنیادی اصولوں کی کھلی پامالی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف ایک ملک کے تجارتی معاملے میں غیرقانونی مسلح مداخلت ہے بلکہ عالمی تجارت کے لیے بھی خطرناک مثال قائم کرتا ہے۔
بقائی نے امریکی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ریاست کے یکطرفہ قوانین بین الاقوامی قانون سے بالاتر نہیں اور نہ ہی وہ کھلے سمندر میں مسلح کارروائی کا قانونی جواز فراہم کرسکتے ہیں۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ واشنگٹن کا یہ اقدام عالمی امن، بین الاقوامی سلامتی اور آزاد تجارت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی غیرقانونی اور خطرناک کارروائیوں کے مقابلے میں مؤثر قدم اٹھائیں اور اسے عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنائیں۔
ایران کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے نہ صرف متاثرہ ممالک کے حقوق سلب ہوتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر سمندری سیکورٹی اور آزاد تجارت کے تسلسل کو بھی کمزور کرتے ہیں، جس کے نتائج دور رس ثابت ہوسکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ