مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اور میانمار کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کو چاہیے کہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عملی پہلوؤں کا سنجیدگی سے جائزہ لیں۔
تفصیلات کے مطابق، ترکمانستان کے دارالحکومت عشقآباد میں منعقدہ بین الاقوامی صلح اجلاس کے موقع پر صدر پزشکیان اور میانمار کے وزیراعظم نیو ساو کے درمیان ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر صدر پزشکیان نے دونوں ملکوں کے تاریخی پس منظر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی تاجروں کی قدیم زمانے کی آمد و رفت اور ایرانی نژاد برادریوں کی موجودگی ایران–میانمار تعلقات کی بنیاد کو مزید مضبوط بناتی ہے۔
انہوں نے خاص طور پر ثقافتی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کے فروغ کو دونوں ملکوں کے لیے فائدہ مند قرار دیا۔
پزشکیان نے کہا کہ ایران کی خواہش ہے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان کے ساتھ روابط کو بڑھایا جائے۔ ایران کا مبصر کی حیثیت سے شامل ہونے سے میانمار سمیت مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کے نئے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔
میانمار کے وزیراعظم نیو ساو نے ملاقات کے دوران کہا کہ 1968 سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات موجود ہیں، مگر اب تک ایک دوسرے کے دارالحکومت میں باقاعدہ سفارتخانے قائم نہیں ہوسکے۔ ان کے مطابق 2010 سے سیاسی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور تعلقات بتدریج آگے بڑھ رہے ہیں۔ میانمار ایران کے ساتھ زیادہ مضبوط اور مؤثر تعاون کا خواہاں ہے۔
نیو ساو نے ایران سے تیل کی درآمد اور چمڑے و ربڑ جیسے میانماری مصنوعات کی برآمدات میں دلچسپی ظاہر کی۔ دو طرفہ تجارت کی توسیع کے لیے بینکاری تعلقات کی آسانی اور دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں کے درمیان تعاون بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عالمی سطح پر یکطرفہ دباؤ اور پابندیوں کے مقابلے میں ایران اور میانمار کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو بڑھایا جانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ