مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید عباس عراقچی نے جمہوریہ آذربائیجان کے اپنے حالیہ دورے کے پروگراموں، اہداف اور تعلقات کے نقطہ نظر کے بارے میں اپنے ذاتی انسٹاگرام صفحے پر لکھا ہے کہ جمہوریہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو کے حالیہ دورے کے دوران، میں نے محترم صدر جناب الہام علی اوف، محترم وزیر خارجہ جناب جیحون بائیراموف، محترم نائب وزیر اعظم جناب شاہین مصطفی اوف اور نیز محترمہ صاحبہ غفاراوا، صدر محترم مجلس ملی جمہوریہ آذربائیجان سے مفصل اور تعمیری ملاقاتیں کیں۔
عراقچی نے مزید لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے تعلقات جغرافیائی ہمسائیگی سے ماورا ہیں، اور یہ گہرے تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی رشتوں کا مظہر ہیں، جن کی جڑیں دریائے ارس کے دونوں کناروں پر موجود لوگوں کی دیرینہ قرابت داری میں پیوست ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ تعلقات آج اقتصادی اور ٹرانزٹ، سیاسی، ثقافتی اور انسانی سمیت تمام شعبوں میں پھیلتے جا رہے ہیں، اور دونوں ممالک اس مشترکہ پس منظر پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنے تعاون کو تزویراتی سطح تک لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔
انہوں نے وضاحت دی ہے کہ تمام نشستوں میں جنوبی قفقاز خطے میں استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، جو تمام ممالک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پیشگی شرط (پیششرط) ہے، اور یہ وضاحت کی گئی کہ کسی بھی تیسرے فریق کو دونوں ممالک کے درمیان تعمیری تعلقات پر منفی اثر ڈالنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ تہران اور باکو باہمی احترام پر مبنی ایک مشترکہ، محفوظ اور باوقار مستقبل کی تعمیر کے لی پرعزم ہیں۔
آپ کا تبصرہ