20 دسمبر، 2025، 6:44 PM

یمن میں سعودی اور امارات کے حامی گروہوں کو متحد کرنے کی امریکی کوششیں

یمن میں سعودی اور امارات کے حامی گروہوں کو متحد کرنے کی امریکی کوششیں

یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت کے دوران امریکا انہیں انصاراللہ کے خلاف متحد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ مسلح گروہوں کے درمیان جھڑپوں میں شدت کے دوران امریکا انہیں انصاراللہ کے خلاف متحد کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

عرب امارات کی حامی جنوبی عبوری کونسل ملک کے مشرقی علاقوں میں اپنے زیر اثر علاقوں کو وسعت دے رہی ہے۔ یہ اقدام بظاہر حضرموت اور المہرہ صوبوں کی سکیورٹی کے نام پر کیا جا رہا ہے، تاہم اصل ہدف شمالی علاقوں کی جانب پیش قدمی ہے۔

ذرائع کے مطابق انصاراللہ کے خلاف شمالی محاذوں کو دوبارہ متحرک کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یہ سرگرمیاں ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب سعودی عرب اماراتی حمایت یافتہ گروہوں پر حضرموت اور المہرہ سے پسپائی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔

دوسری جانب امریکہ کا ماننا ہے کہ یمن میں سعودی اور اماراتی گروہوں کے درمیان اختلافات ختم ہونا چاہییں تاکہ دونوں فریق انصاراللہ کے خلاف متحد ہو سکیں۔

اسی سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ نے حال ہی میں اپنے اماراتی ہم منصب سے یمن کے جنوبی علاقوں میں استحکام کی ضرورت پر بات چیت کی ہے۔ یمن کے جنوب سے تعلق رکھنے والے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امارات اپنے زیراثر گروہوں کو انصاراللہ کے مقابلے کے لیے یکجا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یمن میں امریکہ کے سفیر نے بھی نام نہاد صدارتی کونسل کے ارکان اور جنوبی عبوری کونسل کے سرگرم کارکنوں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی ہیں، جن میں انصاراللہ کے خلاف اتحاد پر زور دیا گیا۔

یہ تمام پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اماراتی حمایت یافتہ گروہوں نے گزشتہ دو روز کے دوران صوبہ المہرہ کے باقی ماندہ سرکاری اداروں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور فوجی سازوسامان حضرموت کی جانب منتقل کیا ہے۔ اس کے مقابلے میں سعودی جنگی طیارے مسلسل حضرموت کی فضاؤں میں پرواز کررہے ہیں، جبکہ ایسے ڈرونز بھی دیکھے گئے ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ اماراتی گروہوں کے خلاف انٹیلی جنس مشن انجام دے رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حضرموت اور المہرہ سے اماراتی گروہوں کے انخلا کے لیے سعودی دباؤ ناکام ہوچکا ہے، جس کے بعد ممکنہ جھڑپوں کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ ان جھڑپوں میں سعودی حمایت یافتہ گروہوں کی موجودگی اور ریاض کی فضائی مدد کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، جس نے یمن کے مشرقی علاقوں میں صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

News ID 1937212

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha