مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی قابض افواج اور یہودی آبادکاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائیاں کیں جن کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی، کئی گرفتار اور املاک کو شدید نقصان پہنچا۔
لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کارروائیاں جمعہ اور ہفتے کے دوران وسطی اور جنوبی مغربی کنارے میں کی گئیں، جہاں مسلسل کشیدگی اور جھڑپوں کی صورتحال برقرار ہے۔
وسطی مغربی کنارے میں رام اللہ کے شمال میں واقع الجلازون پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران صہیونی فوج کی فائرنگ سے دو فلسطینی زخمی ہوئے، جن میں ایک کو پیٹ اور دوسرے کو پاؤں میں گولی لگی، دونوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسی طرح رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع قصبے قرواہ بنی زید میں ایک نوجوان کے سر میں شدید چوٹیں آئیں، جسے تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ادھر الزاویہ قصبے میں صہیونی فوج نے متعدد فوجی گاڑیوں کے ساتھ گھروں اور ورکشاپس پر دھاوا بولا، نوجوانوں پر تشدد کیا اور قصبے کے میئر کے بیٹے محمد شقیر سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا۔ کارروائی کے دوران دروازے، کھڑکیاں اور گھریلو سامان توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق الزاویہ کو گزشتہ ایک ماہ سے تقریباً روزانہ چھاپوں، ناکہ بندیوں اور بندشوں کا سامنا ہے۔
جنوبی مغربی کنارے میں بیت لحم کے جنوب میں واقع بیت فجار اور الخضر میں بھی چھاپے مارے گئے اور آنسو گیس اور صوتی بموں کا استعمال کیا گیا۔ مشرقی الخلیل کے علاقے خلۃ النتش میں مسلح صہیونی آبادکاروں کے حملے میں ایک 20 سالہ فلسطینی زخمی ہوا، جب کہ گھروں کو پتھراؤ سے نقصان پہنچایا گیا۔
انسانی حقوق کے اداروں اور اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے مطابق مغربی کنارے میں گرفتاریوں، گھروں کی مسماری، زمینوں پر قبضے اور آمد و رفت پر پابندیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹوں میں خبردار کیا گیا ہے کہ آبادکاروں کے تشدد، فوجی تحفظ میں کی جانے والی کارروائیوں اور بستیوں کی توسیع کے نتیجے میں فلسطینی علاقوں کا عملی الحاق تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جس سے شہری آبادی مسلسل عدم تحفظ اور دباؤ کا شکار ہے۔
آپ کا تبصرہ