20 دسمبر، 2025، 11:18 AM

غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکی منصوبہ غیر واضح، عملی امکان کم، امریکی اخبار

غزہ کی تعمیر نو کے لیے امریکی منصوبہ غیر واضح، عملی امکان کم، امریکی اخبار

امریکی اخبار کے مطابق واشنگٹن کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے لیے پیش کیا گیا 10 سالہ منصوبہ ٹھوس حکمت عملی سے خالی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے واشنگٹن کے مجوزہ منصوبے کو غیر واضح قرار دیتے ہوئے اس پر عمل درآمد کے امکانات کو کمزور بتایا ہے۔

اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکاف اور ان کے داماد جیراڈ کوشنر نے غزہ میں مداخلت اور تعمیر نو سے متعلق ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ بظاہر 10 سالہ دورانیے پر مشتمل ہے، تاہم اس میں صرف ایک پہلو واضح ہے اور وہ اس کی 112 ارب ڈالر کی خطیر لاگت ہے۔ منصوبے میں یہ وضاحت موجود نہیں کہ تعمیراتی عمل کے دوران غزہ میں رہنے والے تقریباً 20 لاکھ فلسطینیوں کو کہاں اور کیسے بسایا جائے گا۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے اس منصوبے کی تفصیلات ممکنہ مالی معاون ممالک کو پیش کی ہیں، جن میں خلیجی ممالک، ترکی اور مصر شامل ہیں، تاہم تاحال کسی ٹھوس حمایت کا اعلان سامنے نہیں آیا۔

اخبار نے مزید لکھا ہے کہ یہ منصوبہ وائٹ ہاؤس کے معاونین نے اسرائیلی حکام سے مشاورت کے بعد تیار کیا ہے، لیکن خود امریکی انتظامیہ کے اندر اس کی عملیت پر شدید شکوک پائے جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنا اس منصوبے کی بنیادی شرط قرار دیا گیا ہے، جو نہ صرف سیاسی طور پر پیچیدہ ہے بلکہ امیر ممالک کو سرمایہ کاری پر آمادہ کرنے میں بھی ایک بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔ انہی عوامل کے باعث امریکی منصوبہ ابہام اور غیر یقینی کا شکار نظر آتا ہے۔

News ID 1937207

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha