18 دسمبر، 2025، 7:44 PM

ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے بچنے کے لیے بھارت اور عمان کا اقتصادی معاہدہ

ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی سے بچنے کے لیے بھارت اور عمان کا اقتصادی معاہدہ

امریکی محصولات میں اضافے کے بعد بھارت نے معیشت میں تنوع اور مشرق وسطی کی جانب رخ کرتے ہوئے عمان کے ساتھ مشترکہ اقتصادی سمجھوتہ کرلیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی حکومت کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بھاری ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بھارت نے اپنی برآمدات کے لیے متبادل راستے تلاش کرنا شروع کر دیے ہیں۔ اسی تناظر میں بھارت اور سلطنت عمان نے تجارتی و سرمایہ کاری تعاون کے فروغ کے لیے ایک مشترکہ اقتصادی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو تقویت دینا، اشیا اور خدمات کی ترسیل کو آسان بنانا اور دوطرفہ تعاون کے لیے ایک اسٹریٹجک فریم ورک تشکیل دینا ہے۔

ذرائع کے مطابق، اس معاہدے سے نہ صرف تجارتی روابط مضبوط ہوں گے بلکہ بھارت اور عمان کے درمیان اقتصادی شراکت داری بھی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگی جس سے مختلف شعبوں میں مشترکہ مواقع پیدا ہوں گے۔

بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے عمان میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو نئی رفتار دے گا، بھارتی سرمایہ کاری کے اعتماد میں اضافہ کرے گا اور کئی شعبوں میں نئے مواقع کے دروازے کھولے گا۔

 رائٹرز کے مطابق، یہ رواں سال بھارت کا دوسرا بڑا اقتصادی معاہدہ ہے، اس سے قبل بھارت نے برطانیہ کے ساتھ بھی ایک تجارتی معاہدہ کیا تھا۔ اس معاہدے کا مقصد بھارتی مصنوعات کے لیے نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی اشیا پر بھاری ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بھارت نے اپنی برآمدات کے لیے منڈیوں میں تنوع پیدا کرنے کی حکمتِ عملی اپنائی ہے۔

ٹرمپ نے اگست کے اواخر میں بھارتی مصنوعات پر درآمدی محصولات بڑھا کر 50 فیصد کر دیے تھے، جو عالمی سطح پر عائد کی جانے والی بلند ترین شرحوں میں شمار ہوتے ہیں۔

News ID 1937171

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha