مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسدارانِ انقلاب اسلامی کے ترجمان بریگیڈیر جنرل علی محمد نائینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جون میں ہونے والی جنگ کے دوران صیہونی حکومت نے جب بھی کسی ایرانی ہدف کو نشانہ بنایا، ایران نے جوابی کارروائی میں دشمن کے اسی نوعیت کے مرکز کو تباہ کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کی وسیع انٹیلی جنس رسائی کی بدولت ایک بھی میزائل خطا نہیں ہوا۔
جنرل نائینی نے کہا کہ 12 روزہ جنگ کے دوران صیہونی حکومت سے متعلق ایران کا انٹیلی جنس ڈیٹا بیس انتہائی جامع تھا۔ اسی معلومات کی برتری نے ایرانی میزائلوں کو دشمن کے اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کے قابل بنایا۔
ترجمان آئی آر جی سی نے انکشاف کیا کہ مقبوضہ علاقوں کے اندر سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر ایران نے اسرائیل کے 47 اسٹریٹجک مراکز، متعدد سائنس و ٹیکنالوجی پارکس اور 2 پاور پلانٹس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 12 روزہ جنگ میں ایران کے 80 فیصد آپریشنز اس انٹیلی جنس پر مبنی تھے جو گزشتہ کئی برسوں کے دوران جمع کی گئی تھی، ورنہ ایسی بڑی کامیابیاں ممکن نہ ہوتیں۔
واضح رہے کہ 13 سے 24 جون کے درمیان اسرائیل نے ایران کے خلاف دہشت گردانہ جارحیت کی تھی، جس میں کم از کم 1,064 افراد شہید ہوئے اور ملک کے سویلین انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا۔
22 جون کو امریکہ بھی اسرائیل کے ساتھ شامل ہو گیا اور ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر بمباری کی۔ تاہم، دو روز بعد ہی اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے کامیاب جوابی حملوں کے ذریعے اس مجرمانہ جارحیت کو روکنے پر مجبور کر دیا۔
آپ کا تبصرہ