مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے کہا ہے کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کو اسنیپ بیک پابندیوں سے مشروط نہیں ہونا چاہیے، بلکہ یہ تسلسل کے ساتھ جاری رہنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق، گروسی نے اسنیپ بیک میکانزم اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کیے جانے کو ایک پیچیدہ اور مشکل صورتحال قرار دیا۔ انہوں نے اس خدشے کو رد کیا کہ یہ پیش رفت جوہری مذاکرات کو پٹری سے اتار سکتی ہے تاہم مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فریقین کے درمیان تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر تاکید کے ساتھ ساتھ اعتراف کیا کہ آئی اے ای اے کو ایران کے خدشات پر غور کرنا چاہیے۔
گروسی نے زور دیا کہ اسنیپ بیک میکانزم اور ایران-آئی اے ای اے تعلقات کے درمیان فرق کو سمجھنا ضروری ہے، کیونکہ پابندیوں کی واپسی سے اقتصادی اثرات ضرور مرتب ہوں گے، لیکن تعاون کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حالیہ حملوں سے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا، جس کے باعث معائنوں کا سلسلہ عارضی طور پر روکنا پڑا۔ اب توجہ اس بات پر ہے کہ نگرانی کا سابقہ نظام بحال کیا جائے۔
گروسی نے مزید بتایا کہ ایران نے اندرونِ ملک ایسی قانون سازی کی ہے جس کے تحت معائنوں کے لیے نئے طریقہ کار وضع کیے گئے ہیں۔ فریقین کو بیٹھ کر ان فریم ورک کو ہم آہنگ کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ