مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ بحران کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرے اور ٹکراؤ کی راہ سے گریز کرے۔
عراقچی نے کہا کہ انہوں نے جوہری معاہدے کے یورپی فریقین کو ایک عملی اور معقول تجویز دی ہے تاکہ غیر ضروری بحران کو روکا جاسکے، تاہم مثبت جواب دینے کے بجائے محض بہانوں اور انحراف کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہ صدر میکرون نے اس تجویز کو معقول قرار دیا ہے جبکہ انہیں قومی سلامتی کونسل سمیت ایران کے اعلی ترین اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اپنی ذمہ داریاں ادا کررہا ہے، جس میں ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ نیا معاہدہ اور ایک متوازن تجویز کی پیشکش شامل ہے۔ اصل میں یورپی یونین کا سفارتی نظام غیر فعال ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب سلامتی کونسل کو فوری مداخلت کرنا ہوگی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے خاموشی اختیار کی تو صورتحال مزید بگڑسکتی ہے۔ ایران نے اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہے، اب دوسروں کی باری ہے کہ آگے بڑھیں اور بحران سے بچنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کریں۔
آپ کا تبصرہ