مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رفائل گروسی نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران جلد از جلد ایٹمی معائنوں پر اتفاق کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایجنسی آنے والے چند دنوں میں ایران کے ساتھ ایک اور ملاقات کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ معائنوں کا عمل دوبارہ شروع ہوسکے۔
گروسی نے میڈیا سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ایران کے اعلیٰ افزودہ یورینیم کے ذخائر کی صورتحال یا مقام کے بارے میں ایجنسی کے پاس کوئی معلومات موجود نہیں ہیں، کیونکہ ان تنصیبات پر بمباری کے بعد شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔
گروسی نے مزید کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ مہینوں تک لٹکایا نہیں جا سکتا۔ وہ چاہتے ہیں آئندہ ہفتے سے پہلے معائنے کے حوالے سے حتمی معاہدہ ہوجائے۔
ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی ایک قانون منظور کرچکی ہے جس کے مطابق آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کر دیا گیا ہے جس کے بعد مستقبل کے تمام معائنے ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں۔
آپ کا تبصرہ